بھارتی مداخلت کا ’ڈوزیئر‘ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے حوالے
نیو یارک: پاکستان نے بھارتی مداخلت کا ڈوزیئر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنٹونیو گوٹیریس کے حوالے کردیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بھارتی مداخلت کی اضافی معلومات اور شواہد پر مبنی یہ ڈوزیئر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے حوالے کیا۔
ان شواہد میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی بلوچستان، فاٹا اور کراچی میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت شامل ہیں۔
ڈوزیئر میں کہا گہا ہے کہ اقوام متحدہ بھارت کو پاکستان میں مداخلت اور اسے غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں سے روکے۔
قبل ازیں اکتوبر 2015 میں ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کے اس وقت کے سیکریٹری جنرل بانکی مون کو 3 ڈوزیئرز حوالے کیے تھے، جن سے متعلق حکومتی بیان میں کہا گیا تھا کہ ان میں بھی بلوچستان، فاٹا اور کراچی میں بھارتی مداخلت کے شواہد شامل ہیں، لیکن ان ڈوزیئرز کے کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈوزیئر میں ہندوستان کے خلاف ’ٹھوس ثبوت‘ موجود نہیں
ملیحہ لودھی نے ڈوزیئر کے ساتھ مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز کا خط بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے حوالے کیا۔
سرتاج عزیز نے خط میں بھارتی مداخلت کو عالمی امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔
انہوں نے بھارتی قیادت کے پاکستان مخالف بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ بھارتی اقدامات سے دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں ناکامیوں میں بدل سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ’کلبھوشن کے خلاف شواہد اکھٹے کررہے ہیں‘
خط میں ان کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان سے گرفتار ’را‘ ایجنٹ کلبھوشن یادیو کا اعترافی بیان بھارتی مداخلت کا ثبوت ہے، جبکہ طویل عرصے سے دہشت گردی میں ملوث بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
سرتاج عزیز نے سیکریٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے دیگر متعلقہ اداروں سے پاکستانی شواہد کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارتی مداخلت کوروکا نہ گیا تو یہ عالمی اور علاقائی امن کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اپنی خود مختاری کا ہر حال میں تحفظ کرے گا۔‘
واضح رہے کہ حکومت کو بھارتی مداخلت بالخصوص کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کرنے میں تاخیر پر سخت تنقید کا سامنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 'را'ایجنٹ کلبھوشن کا معاملہ اعلیٰ سطح پر اٹھادیا گیا
گزشتہ سال دسمبر میں مشیر خارجہ نے سینیٹ کو آگاہ کیا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں سرگرمیوں کے شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے ارکان کو بتایا کہ ’اب تک ہمارے پاس محض بیانات ہیں کہ بھارتی جاسوس پاکستان میں دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث تھا، جبکہ اس حوالے سے مزید شواہد اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔‘
قبل ازیں نومبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو سرتاج عزیز نے بتایا تھا کہ پاکستان میں مبینہ طور پر بھارتی دہشت گردی کے حوالے سے اقوام متحدہ کو پیش کیے جانے والے ڈوزیئر میں ٹھوس ثبوت موجود نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی مداخلت کے حوالے سے تیار کیے جانے والے ڈوزیئر میں ’روایات اور اندازے‘ شامل کیے گئے۔