اورنج لائن کیس: جسٹس امیر ہانی کی سماعت سے معذرت
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس امیر ہانی مسلم نے اورنج لائن منصوبے سے متعلق کیس سننے سے معذرت کرلی، جس کے بعد لارجر بنچ ٹوٹ گیا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔
سپریم کورٹ میں اورنج لائن منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے کی۔
سماعت کے آغٖاز پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ذاتی وجوہات کی بناء پر یہ کیس سننے سے معذرت کرلی۔
پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کو دوبارہ جلد سماعت کے لیے لگایا جائے۔
جس پر جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ جب وہ یہ کیس سن ہی نہیں رہے تو تاریخ کیسے دے سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:اورنج لائن ٹرین منصوبے کی زد میں 11 ثقافتی ورثے
جسٹس امیر ہانی مسلم کی معذرت کے بعد اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہے کہ پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور نیسپاک نے منصوبے کے حوالے سے اپنی رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہیں جس میں ان کا کہنا تھا کہ تکنیکی اور انجینئرنگ کے اعتبار سے منصوبہ قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ منصوبہ عالمی معیار کو مد نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ نیسپاک کی ماحولیاتی جانچ کی رپورٹس کی صداقت کی تصدیق سے متعلق ماہرین کی رپورٹ میں منصوبے کو، آثار قدیمہ کے حوالے سے 1975 کے اینٹی کیوٹیس ایکٹ (Antiquities Act, 1975) کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔
آثار قدیمہ کے ماہر کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے پر عملدرآمد کے دوران اینٹی کیوٹیس ایکٹ کے تحت تحفظ شدہ کم از کم 5 غیر منقولہ آثار قدیمہ کے 200 فٹ کے اندر نئی تعمیر کے شامل ہونے کی نشاندہی کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ’اورنج لائن ٹرین منصوبہ اینٹی کیوٹیس ایکٹ کی خلاف ورزی‘
اس سے قبل عدالت عظمیٰ نے پنجاب حکومت، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی اور نیسپاک کی جانب سے، لاہور ہائی کورٹ کے ثقافتی ورثہ رکھنے والے مقامات کے 200 فٹ اطراف میں تعمیر معطل کرنے کے حکم کے خلاف ایک جیسی، لیکن علیحدہ علیحدہ درخواستوں پر کمیشن مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔
ثقافتی ورثے کی ان سائٹس میں شالامار گارڈنز، گلابی باغ گیٹ وے، بدوھ کا آوا، چَبرجی، زیب النسا کا مقبرہ، لکشمی بلڈنگ، جنرل پوسٹ آفس، ایوان اوقاف، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی عمارت، نابھا روڈ کا سینٹ اینڈریوز پریسبیٹرین چرچ اور بابا موج دریا بخاری کا مزار شامل ہیں۔