• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

رحیم یار خان: خودکش دھماکے میں 2افراد زخمی

شائع December 30, 2016

پنجاب کے شہر رحیم یار خان میں مبینہ خود کش حملے میں 2 افراد زخمی ہو گئے جبکہ دھماکے میں حملہ آور ہلاک ہو گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق حکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) چوہدری اشرف نے حملے کو خود کش قرار دیا۔

ڈی ایس پی چوہدری اشرف کے مطابق زخمی ہونے والے دونوں افراد سی ٹی ڈی کے اہلکار تھے۔

عینی شاہدین کا دعویٰ تھا کہ واقعے میں 2 حملہ آور ملوث تھے، ایک حملہ آور نے برقع پہنا ہوا تھا، جس نے خود کو دھماکے سے اڑایا جبکہ اس کا ساتھی حملہ آور موقع سے فرار ہوگیا۔

دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، جبکہ فرار ہونے والے شخص کی تلاش بھی شروع کر دی گئی۔

سی ٹی ڈی کے ڈی سی پی چوہدری اشرف کے مطابق خودکش حملہ آور نے پہلے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی تاہم وہ وہاں داخل نہ ہوسکے۔

مزید پڑھیں: حیدرآباد میں خودکش حملہ ناکام، دہشت گرد ہلاک

انہوں نے مزید بتایا کہ مسجد سے تھوڑا آگے سی ٹی ڈی کا دفتر تھا، جس کے باہر اہلکار موجود تھے، اس برقع پوش حملہ آور کو اہلکاروں کی جانب سے روکا گیا، روکے جانے پر اس نے فائرنگ شروع کردی اور پھر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

دھماکے میں زخمی ہونے والے دونوں سی ٹی ڈی اہلکاروں کو شیخ زید میڈیکل کالج اور ہسپتال منتقل کیا گیا۔

'حملہ آور کا نشانہ سی ٹی ڈی اہلکار تھے'

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ بہادر پولیس اہلکاروں کی وجہ سے پنجاب دہشت گردی سے محفوظ ہے، خودکش حملہ آور کا نشانہ سی ٹی ڈی کے اہلکار اور ان کا دفتر تھا۔

ان کا بتانا تھا کہ حملے میں 2اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم ابتدائی رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی دہشت گردوں کی تعداد کے حوالے سے حتمی بات کی جاسکتی ہے۔

پنجاب میں مسلح گروہوں کی موجودگی کے حوالے سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی بات پر تنقید کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان انتہائی غیر ذمہ دارانہ گفتگو کرتے ہیں جس سے عوام کے حوصلے پست اور دہشت گردوں کی حوصلے بڑھیں۔

ان کے مطابق صرف حکومت کی مخالفت میں اس طرح کے بیان دیئے جاتے ہیں مگر پنجاب میں سی ٹی ڈی اہلکار اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں، اس قسم کے الزامات اور گفتگو سے ان کے مورال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور پارک دھماکے میں ہلاکتیں 72 ہو گئیں

واضح رہے یہ رواں برس پنجاب میں ہونے والا دوسرا خودکش حملہ ہے، اس سے قبل 27 مارچ 2016 کو اقبال پارک لاہور میں دھماکا ہوا تھا جس میں 72 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی انسداد دہشت گردی کی تربیت کے بعد سے متعدد بار خود کش حملوں کی کوشش ناکام بنائی جا چکی ہے۔

قبل ازیں 16 دسمبر کو حیدر آباد میں دامن کوہسار روڈ کے نزدیک دستی بم پھینکنے والے مبینہ خودکش بمبار کو ہلاک کردیا گیا تھا، ہلاک حملہ آور نے خودکش جیکٹ بھی پہن رکھی تھی، جسے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے ناکارہ بنادیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024