'خورشید شاہ کی جگہ بلاول اپوزیشن لیڈر نہیں'
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ان خبروں کی تردید کی ہے جس میں کہا جارہا تھا کہ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد موجودہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جگہ سنبھالیں گے۔
بلاول ہاؤس کے ترجمان نے ایک وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے میڈیا میں آنے والی رپورٹس بے بنیاد ہیں۔
گذشتہ روز بلاول بھٹو زرداری نے پنجاب میں پارٹی کے رہنماؤں کو حکومت کے خلاف تحریک چلانے کیلئے تیاریوں کے آغاز کا کہا تھا۔
اس سے قبل منگل کے روز نوڈیرو میں ایک سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کیلئے ایک تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
لیکن پی پی پی کے چیئرمین نے اب پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو کہا ہے کہ اس حوالے سے پہلے مرحلے میں تحریک کا آغاز وسطی پنجاب سے کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: آصف زرداری اور بلاول کا الیکشن لڑنے کا اعلان
اس کے علاوہ پارٹی نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ اس تحریک اور اکتوبر میں بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے کیے جانے والے مطالبات کی حمایت کے حوالے سے دیگر جماعتوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ 27 دسمبر کو پاکستان کی واحد خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی 9 ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ 'میں نواب شاہ سے اپنی بہن عذرا فضل پیچوہو کی نشست پر جبکہ بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ سے ایاز سومرو کی نشست پر انتخابات میں حصہ لیں گے اور اسی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گے'۔
واضح رہے کہ آصف علی زرداری 18 ماہ کی خود ساختہ جلا وطنی کے بعد 23 دسمبر کو پاکستان واپس آئے تھے، کراچی پہنچنے پر کارکنان سے خطاب میں انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ وہ 27 دسمبر کو مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے اہم اعلان کریں گے۔
آصف زرداری نے کہا کہ یہ یہی وہ خوشخبری اور سرپرائز ہے جو انہوں نے عوام کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔
آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ 'پارلیمنٹ اس لیے نہیں آرہا کہ آپ کی کرسی کھینچنی ہے، نہ آپ کی حکومت رہنی ہے اور نہ کرسی رہنی ہے ہر چیز کو زوال ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: 27 دسمبر کے بعد پتہ چلے گا کہ اپوزیشن کیا ہوتی ہے، بلاول
ان کا کہنا تھا کہ 'ہماری آپ سے غریبوں،مزدوروں اور پاکستان کے لیے جنگ ہوگی،اس لیے جنگ نہیں ہوگی کہ ہمیں کرسیوں کی ضرورت ہے بلکہ اس لیے ہوگی کہ آپ سے ملک نہیں سنبھل رہا'۔
اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ وہ حکومت کو دیے گئے اپنے چار مطالبات کو منوانے کے لیے پورے پاکستان کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'سیاسی لانگ مارچ کی تیاری شروع کرنی ہے، میں پورے پاکستان کا دورہ کروں گا، پاکستانیوں تیار ہوجاؤ، میں تخت جاتی امراء کی بادشاہت کو ختم کرنے کے لیے آرہا ہوں'۔