ایران سے 71 پاکستانی بےدخل
تہران: ایرانی سیکیورٹی فورسز نے 71 پاکستانیو کو ملک سے بے دخل کرکے ضلع چاغی کے علاقے تفتان میں پاک ۔ ایران بارڈر پر لیویز فورس کے حوالے کردیا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق لیویز حکام نے کہا کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز نے ان پاکستانی ورکرز کو مکمل سفری دستاویزات کے بغیر قیام پر ملک کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا۔
حکام کا کہنا تھا کہ ان افراد کو ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید تفتیش کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حوالے کیا جائے گا۔
ایف آئی اے کی جانب سے گزشتہ ماہ جاری کی گئی مختلف اعداد و شمار پر مشتمل رپورٹ میں انکشاف گیا تھا کہ 2012 سے 2015 کے دوران تقریباً ڈھائی لاکھ پاکستانیو کو مختلف ممالک سے بے دخل کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: 125 پاکستانی مزدور تشدد کے بعد بے دخل
ایف آئی اے کے اعداد و شمار کے مطابق ’لیبر مائیگریشن فرام پاکستان: 2015 اسٹیٹس رپورٹ‘ نامی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس عرصے کے دوران 2 لاکھ 42 ہزار 817 پاکستانی بےدخل کیے گئے۔
پاکستانیو کی بےدخلی کے حوالے سے جو سال سب سے زیادہ افسوسناک رہا وہ 2014 تھا، جس میں 73 ہزار 64 افراد کو بے دخل کیا گیا، جبکہ 2010 میں سب سے کم 46 ہزار 32 پاکستانی مختلف ممالک سے بے دخل کیے گئے۔
مزید پڑھیں: کینیڈا سے ایک اور پاکستانی بے دخل
2012 سے 2015 کے درمیان بےدخل ہونے والے پاکستانی
- سعودی عرب: ایک لاکھ 31 ہزار 643
- متحدہ عرب امارات: 32 ہزار 458
- ایران: 28 ہزار 684
- عُمان: 17 ہزار 248
- یونان: 14 ہزار 145
- برطانیہ: 9 ہزار 778
- ملائیشیا: 8 ہزار 861
رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ 2007 سے جون 2015 کے دوران مختلف ممالک سے 5 لاکھ 13 ہزار 231 افراد کو بےدخل کیا گیا۔
اقوام متحدہ کے آفس برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) کے مطالعے کے مطابق غیر قانونی طور پر ہجرت کرنے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق پنجاب بالخصوص گجرات، گجرانوالہ، منڈی بہاؤالدین، ڈیرہ غازی خان، ملتان اور سیالکوٹ سے تھا۔