میلبرن کی تاریخ کا کامیاب ترین اسپیل
1979 میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا افتتاحی میچ میلبرن کے میدان پر کھیلا گیا جو پاکستان کرکٹ اور میبرن کرکٹ گراؤنڈ پر نئی تاریخ رقم کر گیا۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور میزبان ٹیم کی کمزور باؤلنگ کے خلاف بھی پاکستانی ٹیم 196 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
لیکن ناتجربہ کار آسٹریلین بیٹنگ لائن کیلئے یہ مجموعہ بھی بہت ثابت ہوا اور عمران خان کی چار وکٹوں کی بدولت میزبان ٹیم 168 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔
پاکستان نے ماجد خان کی سنچری کی بدولت دوسری اننگز میں 353 رنز بنائے اور آسٹریلیا کو میچ میں فتح کیلئے 381 رنز کا ہدف دیا۔
جواب میں آسٹریلین ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کیا اور میچ کے پانچویں دن بھی آسٹریلیا نے کارکردگی کا تسلسل کا جاری رکھتے ہوئے تین وکٹ پر 305 رنز بنا لیے تھے اور پھر اس موقع پر سرفراز نواز کو باؤلنگ کیلئے لایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرفراز نواز — ریورس سوئنگ کا موجد
اس کے بعد سرفراز نے بقیہ سات وکٹیں صرف ایک رن دے کر حاصل کیں۔ انہوں نے اننگز میں نو وکٹیں لیں؛ صرف گراہم ییلپ ان سے بچ سکے کیونکہ وہ رن آؤٹ ہوئے تھے۔
سرفراز کے اس اسپیل کے سبب فتح پر گامزن آسٹریلین بیٹنگ لائن یکدم زمین بوس ہو کر 310 رنز پر پویلین لوٹ گئی اور پاکستان نے میچ میں 71 رنز سے فتح حاصل کر کے اپنی ٹیم کو سیریز میں برتری دلا دی۔
یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف اسی کی سرزمین پر سیریز میں برتری حاصل کی لیکن اگلے میچ میں شکست کے سبب سیریز برابری پر منتج ہوئی۔
یہ اسپیل کرکٹ کی تاریخ کے یادگار ترین اسپیلوں میں شمار کیا جاتا ہے اور 37 سال گزرنے کے باوجود سرفراز نواز کی اننگز میں 86 رنز کے عوض لی گئی نو وکٹیں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر سب سے بہترین باؤلنگ ہے۔
پاکستانی ٹیم 26 دسمبر سے آسٹریلیا کے خلاف میلبرن میں دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلے گی اور میچ میں فتح کیلئے پاکستانی باؤلرز کو اسی طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔