کراچی:اہم شخصیت کے قریبی ساتھی کے دفتر پر رینجرز کا چھاپہ
کراچی: سندھ رینجرز نے مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے سہولت کاروں کے خلاف 2 مقامات پر کارروائی کا دعویٰ کیا، چھاپے کے دوران سیکیورٹی ادارے نے بڑے پیمانے پر اسلحہ بھی برآمد کیا۔
جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق سندھ رینجرز نے آئی آئی چندریگر روڈ اور ہاکی اسٹیڈیم میں واقع ایک کمپنی نے دفاتر پر چھاپے مارے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رینجرز نے دونوں مقامات پر ایسے وقت میں کارروائی کی جب شہر میں بڑی سیاسی سرگرمیاں جاری تھیں، جبکہ جن دفاتر پر چھاپے مارے گئے یہ سندھ کی ایک اہم شخصیت کے قریبی ساتھی کے ہیں، تاہم وہ خود بیرون ملک ہیں۔
رینجرز نے اپنے کارروائیوں کے حوالے سے اعلامیے میں دعویٰ کیا ہے کہ غیر قانونی اسلحے اور شرپسند عناصر کی مالی معاونت کی مصدقہ اطلاعات پر کارروائی کی گئی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ کارروائی کے دوران 5 افراد کو گرفتار کیا گیا، جبکہ بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولیاں برآمد کی گئی، کارروائی میں گرفتار ملزمان کو شہزاد شاہ، رجب علی راجپر، اجمل خان، کامران منیر انصاری اور کشف حسین شامل ہیں۔
رینجرز نے کارروائی میں 17 کلاشنکوف، 4 پستول، 9 بال بم اور 3 ہزار 225 گولیاں برآمد کی گئیں۔
اس دوران ان دفاتر سے اہم دستاویزات بھی قبضے میں لی گئیں۔
رینجرز کے مطابق قبضے لیے گئے اسلحے، گولیوں اور دستاویزات کی چھان بین کے بعد سولت کاروں اور پراپرٹی مالکان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
’چھاپوں پر سندھ حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا‘
سندھ میں رینجرز کے چھاپوں پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ان چھاپوں پر سندھ حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے تلخ بیانات کے بعد چھاپے مار کر غلط تاثر دیا گیا، اور چھاپے مار کر یہ تاثر دیا گیا کہ کارروائیاں سیاسی معاملات سے وابستہ ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں