• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

طالبان کی حراست میں کینیڈین جوڑے کے ہاں بچوں کی پیدائش

شائع December 21, 2016 اپ ڈیٹ December 22, 2016
طالبان کی جاری ویڈیو میں کینیڈین شہری جوشوا بوئلے اور امریکی شہری کیٹلان کولمن کو ان کے دو بچوں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے— فوٹو: رائٹرز
طالبان کی جاری ویڈیو میں کینیڈین شہری جوشوا بوئلے اور امریکی شہری کیٹلان کولمن کو ان کے دو بچوں کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے— فوٹو: رائٹرز

پشاور: طالبان کے ایک سینئر رہنما نے ایک ایسے کینیڈین جوڑے کی ویڈیو جاری کرنے کی تصدیق کی ہے جن کے ہاں دوران حراست دو بچوں کی پیدائش ہوئی۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ویڈیو میں پہلی مرتبہ کینیڈین شہری جوشوا بوئلے اور امریکی شہری کیٹلان کولمن کے دو بچوں کو دیکھا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ 31 سالہ کیٹلان کولمن 2012 میں افغانستان سے واپسی پر حمل سے تھیں جب انھیں ان کے شوہر کے ہمراہ اغوا کرلیا گیا۔

کینیڈین ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت مذکورہ ویڈیو کی جانچ کررہی ہے تاہم امریکی حکام سے مذکورہ ویڈیو پر تبصرے کیلئے بات نہ ہوسکی۔

طالبان کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں کولمن نے ان کے اس ڈراؤنے خواب کو ختم کرنے کی درخواست کی اور دونوں ممالک کی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

طالبان کی حراست میں موجود خاتون کا کہنا تھا کہ 'ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں جانب سے ہمیں نفرت کا سامنا ہے اور ان مسائل میں ہمارے دونوں بچ جانے والے بچے ہمارے ساتھ ہیں'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'لیکن ہم صرف کہہ سکتے ہیں اور دعا کرسکتے ہیں کہ کوئی تو ان افراد کے مظالم پر توجہ کرے گا جو یہ ہم پر کرتے ہیں، جسے یہ نام نہاد جوابی کارروائی کہتے ہیں'۔

ویڈیو میں دیکھے جانے والے دونوں بچے بظاہر تندرست نظر آرہے ہیں، ان کی ولدہ کا کہنا تھا کہ 'ان بچوں نے اپنی ماں کو صرف آلودہ دیکھا ہے'۔

افغانستان سے تعلق رکھنے والے دو سینئر طالبان رہنماؤں نے بتایا کہ مذکورہ ویڈیو کابل اور امریکا کے تسلط کے خلاف جنگ لڑنے والے عسکریت پسندوں کی جانب سے اپ لوڈ کی گئی ہے۔

ایک رہنما کا کہنا تھا کہ مذکورہ ویڈیو مبینہ طور پر حقانی نیٹ ورک کی ہے، جو طالبان کے قریبی اتحادی ہیں، اور مذکورہ ویڈیو یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے سے قبل اسے کینیڈا اور امریکا کے حکام کو بھیج دیا گیا تھا۔

یہ رپورٹ 21 دسمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024