استاد کے تشدد سے مفلوج طالب علم کیلئے 5 کروڑ کی امداد
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے استاد کے تشدد سے مفلوج ہونے والے لاڑکانہ کے نجی کیڈٹ اسکول کے طالب علم کے علاج کے لیے 5 کروڑ روپے امداد کی منظوری دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر استاد کے تشدد سے ذہنی طور پرمفلوج ہونے والے طالب علم محمد احمد حسین کو علاج کے لیے امریکا روانہ کیا جائے گا جہاں اس کا علاج سن سٹی ہسپتال میں ہوگا۔
واضح رہے کہ طالب علم محمد احمد حسین کو علاج کے لیے امریکا بھجوانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ نے امریکی کونسل جنرل سے ملاقات بھی کی تھی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں مراد علی شاہ نے محمد احمد حسین اور اس کے والد کے پاسپورٹ امریکی کونسل جنرل کے حوالے کیے تھے، جس پر امریکی سفارت خانے کی جانب سے بچے اور اس کے والد کو ویزا فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نجی کیڈٹ اسکول کے طالب علم پر تشدد کی تصدیق
امریکی قونصلیٹ سے ویزا جاری ہوتے ہی محمد احمد حسین اور اس کے والد امریکا روانہ ہوجائیں گے۔
سیکریٹری صحت کے مطابق طالب علم کے علاج اور امریکا میں ان کی رہائش اور دیگر اخراجات میں مزید 2 کروڑ کا خرچہ آسکتا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے یہ تمام اخراجات اٹھانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔
سیکریٹری صحت کے مطابق طالب علم محمد احمد حسین کا علاج سن سٹی ہسپتال میں کرایا جائے گا جس کے انتظامات وہ سنبھالے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ لاڑکانہ میں قائم نجی کیڈٹ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے آٹھویں جماعت کے طالب علم محمد احمد حسین کو استاد نے مبینہ طور پر اس بے دردی سے مارا تھا کہ وہ دماغی طور پر معذور ہوگیا۔
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈ بورڈز کو معاملے کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے ہدایات جاری کی تھیں کہ طالب علم کے علاج کا بندوبست کیا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر بننے والے 10 رکنی میڈیکل بورڈ نے احمد حسین پر تشدد کی تصدیق کرتے ہوئے معائنے کی تفصیلی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو ارسال کردی تھی۔
مزید پڑھیں: لاڑکانہ کے نجی کیڈٹ کالج میں طالب علم تشدد سے معذور
طبی معائنے کے بعد میڈیکل بورڈ اس نتیجے پر پہنچا تھا کہ احمد کا علاج پاکستان میں نہیں ہوسکتا، اور اسے بیرون ملک بھیجے جانے کی ضرورت ہے۔
متاثرہ بچے کے والد کے مطابق ان کا بیٹا محمد احمد حسین 6 بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے اور اس کو خود بھی معلوم نہیں کہ اس کے استاد نے اس پر وحشیانہ تشدد کیوں کیا، جس سے وہ معذور ہوگیا۔
مذکورہ واقعے کے بعد نہ تو محمد احمد حسین اب چل سکتا ہے نہ ہی بات چیت کرسکتا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں