بل گیٹس کو کس بات کا سب سے زیادہ پچھتاوا ہے؟
بیشتر افراد بل گیٹس کے بارے میں صرف 3 باتیں ہی جانتے ہیں۔
ایک وہ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، دوسری یہ کہ انہوں نے دنیا کی کامیاب ترین کمپنیوں میں سے ایک مائیکروسافٹ کی بنیاد رکھی جبکہ تیسری یہ ہے کہ وہ فلاحی سرگرمیوں کا حصہ ہیں اور ان کی بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن دنیا بھر میں انسانوں کی ترقی کے لیے کام کررہی ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ وہ کونسی چیز ہے جو بل گیٹس کو تنگ کرتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ ان کی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا ہے؟
درحقیقت کچھ عرصے پہلے بل گیٹس نے عام لوگوں سے آن لائن بات چیت کے دوران اس بات کا انکشاف خود کیا تھا۔
اور وہ ہے کوئی غیر ملکی (انگلش سے ہٹ کر) زبان نہ جاننا۔
انہوں نے کہا تھا ' میں خود کو بہت بڑا احمق سمجھتا ہوں کہ میں کوئی غیرملکی زبان نہیں جانتا، میں نے ہائی اسکول میں لاطینی اور گریک کے مضامین لیے تھے اور اے گریڈ بھی لیے اور ان کی بدولت ہی مجھے اپنی زبان دانی بڑھانے میں مدد ملی'۔
انہوں نے مزید کہا ' مگر میری خواہش ہے کہ کاش میں فرنچ، عربی یا چینی زبان کو بھی جانتا، میں اب بھی امید کرتا ہوں کہ ان میں سے کسی زبان کو سیکھنے کے لیے وقت نکال سکوں گا، ممکنہ طور پر فرنچ کے لیے جو سب سے آسان ہے'۔
انہوں نے کہا ' میں اس سلسلے میں ایک بار ڈیو لینگو (لینگویج) ایپ کی بھی مدد لے چکا ہوں مگر اسے برقرار نہیں رکھ سکا'۔
دنیا کے امیر ترین شخص اس حوالے سے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ سے متاثر ہیں اور ان کا کہنا تھا ' مارک زکربرگ نے حیران کن طور پر چینی زبان سیکھ لی اور چینی طالبعلموں کے ساتھ سوالات جوابات کے سیشن میں شریک ہوا، جو واقعی زبردست ہے'۔