• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

پاکستان اسٹیل ملز ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج

شائع December 13, 2016
پولیس کراچی میں پاکستان اسٹیل ملز کے احتجاج کرنے والے ملازمین کو گرفتار کررہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
پولیس کراچی میں پاکستان اسٹیل ملز کے احتجاج کرنے والے ملازمین کو گرفتار کررہی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے بلاک کردی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی اور 7 ملازمین کو حراست میں لے لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کرتے ہوئے نیشنل ہائی وے کو بلاک کردیا، جس کی وجہ سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام ہوگیا۔

پولیس نے ان مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

مزید پڑھیں: ملازمین کے واجبات، وزرا کی تنخواہیں روکنے کا مطالبہ

بعد ازاں پولیس نے احتجاج کرنے والے پاکستان اسٹیل مل کے 7 ملازمین کو حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے اسٹیل مل کی انتظامیہ کو ہدایات جاری کیں کہ وہ ملازمین کو باقاعدہ تنخواہ جاری کرے۔

کمیٹی کا کہنا تھا کہ جنہوں نے پاکستان اسٹیل ملز کو ڈبویا ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا جبکہ پاکستان اسٹیل کے خسارے میں ملازمین کا کوئی کردار نہیں۔

چیئر پرسن کمیٹی نے وزارت خزانہ کو ہدایت دیں کہ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کے لیے تنخواہوں کا بندوبست کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی فرم کی پاکستان اسٹیل مل کی خریداری میں دلچسپی

ادھر ملازمین کے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر پاکستان اسٹیل ملز کے سی ای او کا کہنا تھا کہ 2008 میں پاکستان اسٹیل 3 ارب روپے منافع کما رہا تھا جبکہ 2009 میں پاکستان اسٹیل ملز 26 ارب روپے خسارے میں چلا گیا۔

خیال رہے کہ اسٹیل مل کے 14 ہزار سے زائد ملازمین گزشتہ 5 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

واضح رہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے 39 ارب روپے کے بقایا جات کی عدم ادائیگی پر پاکستان اسٹیل مل کو گیس کی سپلائی معطل کیے جانے کے بعد پیداوار کا عمل رکا ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024