پی آئی اے کی لندن-کراچی پرواز میں ’تاخیر‘، مسافر پریشان
لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے کراچی آنے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی پرواز پی کے 788 میں طویل ’تاخیر‘ کی وجہ سے مسافر سخت اذیت سے دو چار ہیں اور انہوں نے اپنا غصہ نکالنے کے لیے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر کا سہارا لے لیا۔
پرواز کی صورتحال جاننے کے لیے پی آئی اے سے رابطہ کرنے کے ساتھ ساتھ مسافروں نے تاخیر کا غصہ ٹوئیٹر پر نکالا جہاں ایک مسافر نے لکھا کہ ’اگر کوئی اور ایئرلائن ہوتی تو اب تک اس پر مقدمہ ہوجاتا‘۔
ایک اور مسافر نے ٹوئیٹ کی کہ ’24 گھنٹے ہوگئے اور پی کے 788 کے 300 مسافر اب بھی بیٹھے انتظار کررہے ہیں‘۔
ٹوئیٹر پر ایک مسافر نے لکھا کہ ’پی آئی اے کو قوانین کا کوئی خیال نہیں، انہیں نہ صرف کھانا اور رہائش دینی چاہیے بلکہ مسافروں کو ہرجانہ بھی ادا کرنا چاہیے‘۔
متضاد اطلاعات
لندن سے کراچی کے لیے شیڈول اس پرواز کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی کا دعویٰ ہے کہ پی کے 788 اتوار کے روز تکنیکی مسائل کی وجہ سے ’تاخیر‘ کا شکار ہوگئی تھی جبکہ ہیتھرو ایئرپورٹ کی ویب سائٹ پر بتایا جارہا ہے کہ یہ پرواز منسوخ کردی گئی ہے۔
یہ پرواز طے شدہ وقت سے اب تقریباً 18 گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ مسافروں کو ہوٹل میں رہائش فراہم کردی گئی جبکہ فلائٹ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ سے پیر کی شام (برطانوی وقت کے مطابق) روانہ ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: طیارے کا بایاں انجن فیل ہوگیا تھا، ابتدائی رپورٹ
تاہم ہیتھرو ایئرپورٹ کے پروازوں کے شیڈول کے مطابق ہیتھرو سے کراچی کے لیے پیر یا منگل کو کوئی پرواز شیڈول نہیں البتہ ان دونوں میں ایک پرواز لندن سے لاہور اور ایک لندن سے اسلام آباد کے لیے شیڈول ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز بھی پی آئی اے کے ملتان سے کراچی جانے والے طیارے کے انجن میں آگ لگنے کے حوالے سے رپورٹس سامنے آئی تھیں، تاہم قومی ایئرلائن نے طیارے میں آگ لگنے کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے انھیں بے بنیاد قرار دیا تھا۔
اس سے قبل رواں ماہ 7 دسمبر کو بھی پی آئی اے کا چترال سے اسلام آباد آنے والا اے ٹی آر مسافر طیارہ حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار عملے سمیت 48 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی جانب سے پی آئی اے کے تمام اے ٹی آر طیاروں کے شیک ڈاؤن ٹیسٹ کے فیصلے کے بعد تمام 10 اے ٹی آر طیارے بھی گراؤنڈ کردیئے گئے ہیں۔
تمام اے ٹی آر طیاروں کی تفصیلی جانچ ہونے تک انہیں گراؤنڈ ہی رکھا جائے گا جس کے نتیجے میں اندرون ملک پرواز کا شیڈول متاثر ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ پی آئی اے میں فی طیارہ ورکرز کی شرح بھی بہت زیادہ ہے اور ایک طیارے کے لیے 700 سے زائد ملازمین موجود ہیں جبکہ ایمریٹس ایئرلائن میں ایک طیارے کے لیے 220 ملازمین موجود ہیں۔