• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

پاک بحریہ نے خلیج عدن میں 41 افراد کو بچالیا

شائع December 11, 2016
پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس شمشیر اور آسٹریلیا کا ایچ ایم اے ایس ارونتا خلیج عدن میں گشت کررہے ہیں — فوٹو / پاکستان نیوی
پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس شمشیر اور آسٹریلیا کا ایچ ایم اے ایس ارونتا خلیج عدن میں گشت کررہے ہیں — فوٹو / پاکستان نیوی

بحری قزاقی کی بیخ کنی کے مشن پر تعینات پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس شمشیر نے خلیج عدن میں قیمتی انسانی جانوں کو بچا لیا۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق پی این ایس شمشیر کثیرالملکی ٹاسک فورس151 کا حصہ ہے جو بحری جہازوں اور ایئر کرافٹس پر مشتمل عالمی اتحادی ٹاسک فورس ہے اور خلیج عدن میں بحری قزاقی کی بیخ کنی کے لئے مصروف عمل ہے۔

ترجمان کے مطابق اس کثیرالملکی ٹاسک فورس 151 کی کمانڈ پاک بحریہ کے کموڈور شعیب کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پاک بحریہ نے 182 محصورین یمن سے پاکستان پہنچادیئے

پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ سوکوٹرا سقوطرہ جزائر سے 30 ناٹیکل میل شمال مغرب میں یمن کی ایک کشتی ڈوب رہی تھی جس میں تقریباً 60 افراد سوار تھے۔

پی این ایس شمشیر خلیج عدن میں ریکسیو آپریشن میں مصروف ہے — فوٹو / پاک نیوی
پی این ایس شمشیر خلیج عدن میں ریکسیو آپریشن میں مصروف ہے — فوٹو / پاک نیوی

تاہم اطلاع ملتے ہی اطلاع ملتے ہی ہیڈ کوارٹرکمبائنڈ ٹاسک فورس151 نے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا جس کی نگرانی پی این ایس شمشیر نے کی۔

آپریشن کی مجموعی نگرانی کمبائنڈ ٹاسک فورس151 نے کی جس کی کمانڈ پاک بحریہ کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاک بحریہ کا ’ضرب‘ میزائل کا کامیاب تجربہ

ترجمان کے مطابق سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن کے نتیجے میں41 افراد کو بچالیا گیا جبکہ باقی افراد کی تلاش کے لئے آپریش جاری ہے۔

پاک بحریہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عالمی بحری فورسز کی معاونت سے کیا جانے والے یہ وسیع پیمانے کا ریسکیو آپریشن پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی دلیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ قومی اثاثوں کی حفاظت و دفاع کے ساتھ ساتھ میری ٹائم ماحول کو پُر امن اور محفوظ بنانے کے لئے عالمی برادری کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024