باکسر وسیم بڑے مقابلے کےلیےحکومتی امداد کے منتظر
ورلڈ باکسنگ کونسل کے سلور فلائی ویٹ چیمپین باکسر محمد وسیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرکٹ کے علاوہ کسی دوسرے کھیل کو پذیرائی نہیں ملتی جبکہ حکومت نے انھیں بین الاقوامی مقابلوں کے لیے اب تک کوئی امداد جاری نہیں کی۔
کراچی پریس کلب میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے محمد وسیم نے ایک بار پھر حکوت سے اپنے وعدے پورے کرنے کا تقاضہ کرتے ہوئے ڈبلیو بی سی ٹورنامنٹ میں اپنی فائٹ کی منصوبہ بندی کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا جس کے لیے انھیں خطیر رقم کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل اختر نواز گنجیرا نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے وسیم کے لیے 3 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی ہے جو وسیم سے ملاقات کرکے انھیں فراہم کی جائیں گی۔
انھوں نے کہا تھا کہ 'حکومت کی جانب سے یہ رقم دو یا تین مہینے پہلے جاری کی گئی تھی اور اس وقت وسیم پاکستان سے باہر تھے'۔
مزید پڑھیں: باکسر وسیم کے لیے حکومت کی جانب سے 3 کروڑ جاری
ان کا کہنا تھا کہ 'رقم محمد وسیم کی ٹریننگ، کوچ اور دوروں کے لیے ٹکٹ کی مد میں استعمال ہوگی۔
اختر نواز کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم وسیم کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے اور اجلاس میں رقم کے استعمال کے طریقہ کار کو وضع کیا جائے گا جو وسیم کی خواہش پر ہوگا'۔
دوسری جانب محمد وسیم نے کراچی پریس کلب میں حکومت کی جانب سے جاری کی گئی رقم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انھیں پی ایس ایل فرنچائز پیشاور زلمی کے علاوہ فی الحال کسی کی جانب سے کوئی امداد نہیں ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان کیلئے ورلڈ چیمپیئن باکسر بننا چاہتا ہوں'
کراچی پریس کلب آمد پر وسیم کو روایتی اجرک اور شیلڈ بھی دی گئی۔
واضح رہے کہ محمد وسیم نے رواں ماہ کے آغاز میں جنوبی کوریا میں فلپائن کے گیمل میگرامو کو شکست دے کر ورلڈ باکسنگ کونسل سلور فلائی ویٹ کا کامیاب دفاع کیا تھا۔
وسیم پاکستان کی تاریخ کے پہلے فلائی ویٹ سلور کیٹیگری کے چیمپین باکسر ہیں۔