طارق فاطمی کی جان مکین کو دورہ پاکستان کی دعوت
واشنگٹن: وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے امریکی سینیٹرز کو بھارتی اشتعال انگیزی، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کوششوں پر بریفنگ دی۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی (ایس اے ایس سی) کے چیئرمین جان مکین کو ملاقات کے دوران خطے کی سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا۔
طارق فاطمی نے سینیٹر جان مکین کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف حاصل اہداف سے متعلق بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ آپریشن میں پاکستان نے ہر طرح کے دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیازکارروائیاں کیں۔
ملاقات میں پاک افغان تعلقات، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینیٹر جان مکین نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستانی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی کوششیں لائق تحسین ہیں۔
مزید پڑھیں:پاک امریکا تعلقات چیلنجز سے بھرپور
سینیٹر جان مکین نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے مشترکہ اہداف حاصل کرنے کے لیے آرمڈ سروسز کمیٹی پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی، جب کہ خطے میں امن واستحکام کے فروغ کے لیے بھی امریکا پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
جان مکین نے پاک فوج کی کمان میں تبدیلی پر پاکستان کو مبارکباد پیش کی جب کہ طارق فاطمی نے سینیٹر جان مکین کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے کیپیٹل ہل میں امریکی سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے ارکان سے بھی ملاقات کی، طارق فاطمی کے ہمراہ پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی بھی تھے، دونوں رہنماؤں کا سینیٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین باب کراکر اور ممبر کمیٹی بین کارڈین نے استقبال کیا۔
طارق فاطمی نے پاکستان سے تعاون پر سینیٹ کی کمیٹی برائے امور خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیراعظم کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی تعاون اہم ہے: امریکا
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے امریکی سنیٹیرز کو گزشتہ تین سال کے دوران حکومت کی جانب سے حاصل کی گئی معاشی و سیکیورٹی کی کامیابیوں سے متعلق بھی آگاہ کیا۔
طارق فاطمی نے فاٹا سمیت دیگر علاقوں سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی مدد کرنے والی امریکی سینیٹ کمیٹی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کمیٹی کو امن و امان کی صورتحال میں بہتری سے متعلق بریفنگ بھی دی۔
انھوں نے بتایا کہ بھارتی اشتعال انگیزی، ایل او سی پر جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے جنوبی ایشیاء کے امن و استحکام پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
طارق فاطمی نے کہا کہ امریکی امداد سے فاٹا میں قیام امن اور علاقے میں استحکام قائم کرنے سمیت پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملی۔
اس موقع پر امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے امور خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کا مضبوط اور دیرینہ پارٹنر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طارق فاطمی کا دورہ ٹرمپ انتظامیہ تک پہنچنے کی کوششیں
خیال رہے کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی پاکستان اور امریکا کے تعلقات بہتر بنانے کے لیے ان دنوں امریکا کے دورے پر ہیں۔
طارق فاطمی کا دورہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کی بہتری کے لیے پاکستان کی سفارتی مہم کا حصہ ہے۔
طارق فاطمی نے اپنے اہم ترین امریکی دورے کا آغاز 5 دسمبر سے کیا، وہ آنے والے ہفتے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم سے بھی ملاقات کریں گے۔
طارق فاطمی اپنے دورے کے دوران امریکی کانگریس کے نو منتخب نمائندوں سے ملاقاتوں سمیت سبکدوش ہونے والی اوباما انتظامیہ کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے۔