شدت پسند مواد: فیس بک، ٹوئٹر، یو ٹیوب، مائیکروسافٹ متحد
برسلز: انٹرنیٹ کی دنیا کی 4 معروف کمپنیاں جو عام طور پر ایک دوسرے سے مقابلے میں مصروف نظر آتی ہیں، نے بالآخر ایک مقصد کے لیے اشتراک کرلیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، یوٹیوب، فیس بک، ٹوئٹر اور مائیکروسافٹ نے شدت پسند مواد کے خاتمے کے لیے اتحاد کیا ہے اور یہ چاروں ویب سائٹس مشترکہ ڈیٹابیس کے ذریعے شدت پسند پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز کا صفایا کریں گی۔
چاروں مشہور ویب سائٹس اس مقصد کے لیے ’ہیشز‘ کا استعمال کریں گے، جس کے تحت ڈیٹا بیس میں شدت پسندی سے جڑی ویڈیوز اور تصاویر کی معلومات منفرد ڈیجیٹل فنگرپرنٹس کی صورت میں اکھٹی کردی جائے گی جس سے مستقبل میں اپلوڈ کی جانے والی پرتشدد فائلز کی شناخت آسان ہوجائے گی۔
کمپنیوں کے جاری کردہ مشترکہ بیان میں امید ظاہر کی گئی کہ اس اتحاد کی مدد سے آن لائن شدت پسندی کے عالمی مسئلے کے حل میں مدد ملے گی۔
ٹیکنالوجی کمپنیوں کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ ان کی ویب سائٹس کی پالیسیوں میں بیرونی مداخلت نہ ہو لیکن دہشت گرد حملوں میں اضافے کے بعد مغربی حکومتوں کی جانب سے شدت پسندانہ مواد ہٹانے کے لیے دباؤ میں مسلسل اضافہ سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر آن لائن بدکلامی کے خاتمے کیلئے سرگرم
یوٹیوب اور فیس بک کافی عرصے سے شدت پسند مواد ہٹانے کے لیے ہیشز کا استعمال کررہے ہیں۔
لیکن دیگر کئی پلیٹ فارمز اب تک صارفین کو صرف فلیگ یوزرز کی سہولت ہی فراہم کررہے تھے، جس میں صارفین کی جانب سے نامناسب یا فلیگ قرار دیے جانے والے مواد کو ان پلیٹ فارمز پر موجود ایڈیٹرز چیک کرتے اور نامناسب پوسٹ کو ڈیلیٹ کرنے یا شائع رہنے کا فیصلہ کیا جاتا۔
یاد رہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے فروری سے اگست کے درمیان 2 لاکھ 35 ہزار اکاؤنٹس کو معطل کیا گیا تھا اورشدت پسندی پر نظر رکھنے کے ٹیم میں اضافہ بھی سامنے آیا۔
چاروں کمپنیوں کے مطابق، ہر کسی کو اختیار ہوگا کہ وہ ڈیٹا بیس میں کس شدت کی تصویر اور ویڈیو کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔
اس ڈیٹا بیس کا باقاعدہ آغاز 2017 میں ہوجائے گا جس کے بعد مزید کمپنیوں کو بھی شراکت دار بنانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔