مسئلہ کشمیر کا حل،ٹرمپ کی پیشکش کا خیرمقدم
اسلام آباد: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلے کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرنے کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان کا یہی نقطہ نظر ہے کہ کشمیر کے معاملے پر بات کی جائے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تصفیہ طلب مسائل اور مسئلہ کشمیر کے لیے کردار کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت نومنتخب امریکی صدر کو کیا جانے والا فون معمول کا حصہ تھا، وزیراعظم نے ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے پاکستان کے دورے کی خواہش ظاہر کردی
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ پاکستان کا بھر پور خیر مقدم کیا جائے گا، پاکستان، امریکا کےساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور امریکا کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں، پاک امریکا تعلقات کو تاریخی تناظر میں بھی دیکھا جانا چاہئیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا یہی نقطہ نظر ہے کہ کشمیر کے معاملے پر بات چیت کی جائے اور قیام امن کے لیے جو ممکن ہوا پاکستان اس کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا،پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ پُر امن تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں غیر جانبدار کمیشن بھیجنے کی سفارش کی اور دونوں عالمی اداروں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کی تاریخی فتح پر وزیراعظم کی مبارکباد
ترجمان دفتر خارجہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کرے گا، کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ خطے میں امن قائم کرنے کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے کیا۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ہارٹ آف ایشیا کا اپنا ایجنڈا ہے، گزشتہ کانفرنس میں زیر غور آنے والے نکات پر ہی مزید گفتگو کی جائے گی، دو طرفہ مذاکرات پر پاکستان نے اپنی خواہش کا اظہار کردیا ہے، مزید بھارت پر منحصر ہے کہ وہ اس کے رد عمل میں کیا جواب دیتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اور روس اپنے تعلقات کو مزید بہتر اور پرامن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ کئی ممالک نے پاک چین اقتصادی راہداری میں شرکت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پاکستان کیلئے اچھے ثابت ہوں گے یا برے؟
نفیس زکر یا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مسئلہ فلسطین کے حل کی بھی ہمیشہ حمایت کی ہے، فلسطینیوں کی بحالی کے معاملے پر عربوں کے ساتھ ہیں، ہم نے ابھی تک اسرائیل سےتعلقات قائم نہیں کیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرنے کے لیے فون کیا،نوازشریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستانی دورے کی دعوت بھی دی، جس پر ٹرمپ نے پاکستانی دورے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا پاکستان ایک زبردست ملک ہے، جہاں کئی مواقع موجود ہیں اور پاکستانی ذہین ترین لوگ ہیں۔
گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا موجودہ مسائل کے حل کے لیے، پاکستان کی مرضی کے مطابق ہر ممکن کردارادا کرنے کے لیے بھی تیار ہیں
اس سے قبل اپنی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کار بننے کو تیار ہیں۔