چائے اور مچھلی دل کے امراض کے لیے مفید
مردوں میں دسمبر اور جنوری کے دوران دل کے دورے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سرد درجہ حرارت بنتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع وہنے والی تحقیق کے مطابق اگر کسی کے خاندان میں امراض قلب کی تاریخ ہے تو ایسے افراد میں سردیوں کے دو مہینے کافی بھاری ثابت ہوسکتے ہیں۔
تاہم تحقیق میں بتایا گیا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ اس جینیاتی خامی پر قابو پانا صحت مند غذا اور طرز زندگی کے ذریعے ممکن ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ بات حیران کن نہیں کہ ہر تین میں سے ایک ہارٹ اٹیک کا سبب وہ ناقص غذا اور غیر صحت مند طرز زندگی ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران 55 ہزار سے زائد افراد کا ڈیٹا دیکھا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ صحت مند طرز زندگی اور غذا دل کے دورے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کردیتے ہیں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ چائے، مچھلی، لہسن، میگنشیم اور وٹامن کے ٹو وغیرہ کو غذا کا حصہ بناکر امراض قلب کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ چائے پولی فینولز سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ شریانوں کی لچکداری، بلڈ پریشر، خون کے جمنے اور سوجن وغیرہ کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روزانہ تین کپ چائے پینا دل کے دورے کا خطرہ 27 فیصد تک کم کردیتا ہے، اسی طرح مچھلی کا استعمال جان لیوا دل کے امراض کا خطرہ 32 فیصد تک کم کرتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔