• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

براعظم انٹارکٹکا میں پر اسرار ’ہرم‘

شائع November 28, 2016
براعظم انٹارکٹکا میں دریافت ہونے والا ہرم — فوٹو بشکریہ گوگل ارتھ
براعظم انٹارکٹکا میں دریافت ہونے والا ہرم — فوٹو بشکریہ گوگل ارتھ

قطب جنوبی میں واقع دنیا کے سرد اور خشک ترین براعظم انٹارکٹکا میں پر اسرار ’ہرم‘ (Pyramid) ان دنوں انٹرنیٹ پر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

گوگل ارتھ کے ذریعے منظر عام پر آنے والی تصویر میں اہرام مصر کی طرح کا ایک پہاڑ دکھائی دے رہا ہے اور انٹرنیٹ پر لوگوں نے اس حوالے سے کئی من گھڑت کہانیاں بنالی ہیں۔

تاہم جرمن ریسرچ سینٹر برائے جیوسائنس نے ویب سائٹ آئی ایف ایل سائنس کو بتایا کہ ’ہرم کی شکل کے پہاڑ ایلز ورتھ پہاڑی سلسلے میں موجود ہیں جو 400 کلو میٹر طویل رقبے پر پھیلا ہوا ہے لہٰذا اگر کسی پہاڑ کی چوٹی برف سے باہر نکل آئی ہے تو اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں‘۔

ماہرین ان پہاڑوں کے انسانی ساختہ ہونے کا امکان رد کررہے ہیں — فوٹو بشکریہ گوگل ارتھ
ماہرین ان پہاڑوں کے انسانی ساختہ ہونے کا امکان رد کررہے ہیں — فوٹو بشکریہ گوگل ارتھ

انہوں نے بتایا کہ ’پہاڑ کی چوٹی واضح طور پر چٹانوں پر مشتمل ہے اور یہ محض اتفاق ہے کہ اس کی شکل اہرام مصر سے مشابہت رکھتی ہے‘۔

انہوں نے مذکورہ پہاڑ کے انسانی ساختہ ہونے کے امکان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ’پہاڑوں کی تعریف کے مطابق یہ ایک نیوناٹاک قسم کا پہاڑ ہے جس کی چوٹی برف سے باہر نکل رہی ہے اور اتفاق سے یہ ہرم کی شکل کا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اسے انسانوں نے تعمیر کیا ہو‘۔

انٹرنیٹ پر ایک اور شخص نے اس پہاڑ کو عام بات قرار دیتے ہوے کہا کہ ہرم کی طرح کے پہاڑ کوئی انوکھی بات نہیں اس طرح کے پہاڑ ایلپس کے پہاڑی سلسلے اور آئس لینڈ میں دیکھے جاسکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024