• KHI: Asr 5:02pm Maghrib 6:45pm
  • LHR: Asr 4:32pm Maghrib 6:17pm
  • ISB: Asr 4:37pm Maghrib 6:22pm
  • KHI: Asr 5:02pm Maghrib 6:45pm
  • LHR: Asr 4:32pm Maghrib 6:17pm
  • ISB: Asr 4:37pm Maghrib 6:22pm

ایک دہائی بعد صوبائی فنانس کمیشن کی تشکیل

شائع November 26, 2016

کراچی: وزارت بلدیات کی جانب سے نامزدگیاں ملنے کے بعد حکومت سندھ نے کئی سالوں کے انتظار کے بعد صوبائی فنانس کمیشن (پی ایف سی) تشکیل دے دیا۔

مقامی عہدیداروں کے مطابق سروسز، جنرل انتظامیہ اور کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک دہائی بعد فنانس کمیشن کی ’تشکیل نو‘ کی جارہی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، جو کہ صوبائی وزیر خزانہ بھی ہیں، فنانس کمیشن کے چیئرمین جبکہ وزیر بلدیات شریک چیئرمین ہوں گے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کمیشن کے دیگر اراکین میں اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہوں گے، جس کے لیے قائد ایوان کی جانب سے مخدوم رفیع الزماں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے فیصل سبزواری اپوزیشن کی نمائندگی کریں گے۔

منتخب بلدیاتی نمائندوں میں میئر کراچی وسیم اختر، میئر سکھر ارسلان شیخ، جیکب آباد کی ضلعی کونسل کے چیئرمین اور جیکب آباد کی میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کمیشن اراکین میں شامل ہوں گے۔

اس کے علاوہ خزانہ، بلدیاتی حکومت اور منصوبہ بندی و ترقیات کی وزارتوں کے سیکریٹریز بھی کمیشن کے اراکین ہوں گے۔

سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر اقبال حسین شاہ اور اشرف واسطی کا پرائیویٹ سیکٹرز سے بطور دو پیشہ وارانہ اراکین کے طور پر چناؤ کیا گیا ہے۔

صوبائی فنانس کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس کا لازمی طور پر تعین کیا جائے گا، جبکہ لوکل باڈیز کے ترجیحی اخراجات اور وسائل کی تقسیم کے لیے منصفانہ طریقہ کار کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔

اس کے علاوہ کمیشن ریونیو اور اخراجات کے معیارات مقرر کرنے کے علاوہ بلدیاتی حکومتوں کے لیے ریونیو وار اخراجات کا تخمینہ بھی لگائے گا، تاکہ وہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں واضح کیے گئے مینڈیٹ کے مطابق کام کریں اور ان کے لیوی دینے اور ٹیکسز جمع کرنے کے اختیارات کی وضاحت ہوسکے۔

صوبائی فنانس کمیشن صوبائی و بلدیاتی حکومت کے درمیان وسائل کی عمودی تقسیم جبکہ لوکل کونسلز کے درمیان افقی طور پر مالی تقسیم کے لیے معیار مقرر کرنے اور طریقہ کار کا بھی فیصلہ کرے گا۔

فنانس کمیشن صوبائی و بلدیاتی حکومتوں کی سطح پر مالی توازن قائم کرنے کے لیے مالیاتی نظم و ضبط کے پیرامیٹرز کا بھی تعین کرے گا، جبکہ کمیشن وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھیجے گئے دیگر مالی معاملات کو بھی دیکھے گا اور اپنی سفارشات منظوری یا غور کے لیے صوبائی وزیر اعلیٰ کو بھیجے گا۔

عہدیداروں کا کہنا تھا کہ صوبائی فنانس کمیشن کے قیام کے بعد محکمہ خزانہ نے اپنے اختیارات کمیشن کو سونپ دیئے ہیں۔


یہ خبر 26 نومبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 24 مارچ 2025
کارٹون : 23 مارچ 2025