پاکستان فلم فیسٹیول نیویارک میں کون کون شریک ہوگا؟
اس سال دسمبر میں پاکستان کا پہلا فلم فیسٹیول نیویارک میں منعقد ہوگا، جہاں اقوام متحدہ کی اعلی شخصیات اور پاکستانی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات اس ایونٹ کا حصہ بنیں گی۔
اس ایونٹ کا آغاز اور تشہیر اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی کررہی ہیں، جسے منظم کرنے والی فریحہ الطاف ہیں، جبکہ ڈان کے پاس پاکستان فلم فیسٹیول نیویارک میں شرکت کرنے والی شخصیات کی تمام تفصیلات موجود ہیں۔
ایونٹ میں پاکستان کے کامیاب اداکار فہد مصطفیٰ ان کی اہلیہ ثنا فہد، فلم 'ہو من جہاں' کی ٹیم شہریار منور، ماہرہ خان اور عاصم رضا، اے آر وائے کے سی ای او جرجیز سیجا، فلم 'ماہ میر' کے ہدایت کار انجم شہزاد، اداکار ماورہ حسین، فلم 'نامعلوم افراد کے ہدایت کار نبیل قریشی، فریحہ الطاف، فلم 'دوبارہ پھر سے' کی اداکارہ صنم سعید اور طوبیٰ صدیقی، فلم 'لاہور سے آگے' کی ٹیم یاسر حسین، صبا قمر اور وجاہت رؤف، فوٹوگرافر فیصل فاروقی اور میک اپ آرٹس صبا انصاری شرکت کریں گی۔
مزید پڑھیں: نیویارک میں پاکستانی فلم فیسٹیول کی منصوبہ بندی
یہ فلم فیسٹیول رواں سال 3 اور 4 دسمبر کو منعقد ہوگا، جہاں فلم 'دوبارہ پھر سے'، 'لاہور سے آگے'، 'ایکٹر ان لا'، 'ماہ میر'، اینیمیٹڈ فلم 'تین بہادر'، 'دختر'، 'ڈانس کہانی' اور 'ہو من جہاں' کی نمائش کی جائے گی۔
فیسٹیول میں شرکت کے حوالے سے کئی شخصیات نے ڈان سے بات بھی کی:
فریحہ الطاف کا کہنا تھا کہ 'پاکستانی فلمیں آگے بڑھ رہی ہیں، یہ بہت ضرور ہے کہ ان کی حوصلہ افزائی کی جائے، شرمین عبید نے آسکر ایوارڈز حاصل کرکے دوسرے ہدایت کاروں اور پروڈیوسرز کو آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا ہے۔
صبا قمر کے مطابق 'ہماری انڈسٹری کے لیے بہت ضروری ہے کہ وہ اچھا کام کرے اور صرف پاکستان میں ہی نہیں پوری دنیا میں پہنچانی جائے، اچھی فلمیں بنانے کے ساتھ ہم بین الاقوامی سطح پر انڈسٹری کو پروموٹ کرسکتے ہیں'۔
جرجیز سیجا نے کہا کہ 'نیویارک میں ایک ایسا فیسٹیول جہاں پاکستانی فلموں کی نمائش کی جائے ایک بہت اچھا پلیٹ فارم ہے، یہ پاکستانی فلموں اور ٹیلنٹ کے لیے دروازے کھولے گا، اس قسم کے مواقعے ہمارے ملک کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کو آگے بڑھائیں گے'۔
وجاہت رؤف کا کہنا تھا کہ 'پاکستان فلم فیسٹیول میں اپنی فلموں کو پیش کرنا فلم سازوں کے لیے اہم موقع ہے جہاں وہ دنیا کے سامنے پاکستان کی امیج کو بہتر کرسکتے ہیں'۔
یاسر حسین کے مطابق 'یہ فیسٹیول امریکا کے شہر نیویارک میں ہورہا ہے اور ایک وجہ یہی ہے کہ فلموں کو بے پناہ اہمیت ملے گی، اس کے علاوہ پاکستانی کی فلموں کو بین الاقوامی سطح پر ریلیز نہیں کیا جاتا اور ہم دوسرے ممالک جاکر اپنی فلمیں پروموٹ نہیں کرتے، اس وقت ہماری فلموں کو اسکرین کی ضرورت ہے پھر وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں'۔
انجم شہزاد نے کہا کہ 'اس دوران فلموں کا انتخآب بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے، 'منٹو'، 'مور' جیسی فلموں کو بھی اس فیسٹیول میں پیش کرنا چاہیے تھا'۔
نبیل قریشی کا کہنا تھا کہ 'ایسا پہلی بار ہورہا ہے جب پاکستانی حکومت ہماری فلم انڈسٹری کو پروموٹ کرنے کے لیے ایسے اقدام اٹھا رہی ہے، ہمیں پاکستان فلم فیسٹیول نیویارک جیسے اور ایونٹس کی ضرورت ہے، جو صرف امریکا میں نہیں دیگر ممالک میں پاکستان کے کام کی نمائش کریں'۔