آئی پی پیز کو 326 ارب روپے کی ادائیگی کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کل بروز جمعرات مورخہ 27 جون کو بجلی پیدا کرنے والے نجی اداروں آئی پی پیز کو 326 ارب روپے کی ادائیگی کرنے کی منظوری دے دی۔ 24 ارب روپے کی ایک رقم نندی پور میں بجلی کے پیداواری منصوبے کے لیے جبکہ دو ارب روپے کی امدادی رقم رمضان ریلیف پیکیج کے لیے منظور کی گئی، اس کے علاوہ ایل این جی کی درآمد کے لیے ٹینڈر منسوخ کردیے گئے۔
کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا، جس میں 506 ارب روپے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا، اس سلسلے میں 326 ارب روپے چار اہم شرائط پوری کرنے پر جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ ان چار شرائط کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دو دن کے اندر دستخط کیے جائیں گے۔
وزارت خزانہ کے ترجمان رانا اسد امین نے ڈان کو بتایا کہ آئی پی پیز کو اپنی پیدواری صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کرنا ہوگی اور رمضان سے قبل تقریباً 1800 میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل کرنا ہوگی۔ حبکو ، لال پیر، صبا اور پاک جین پاور پلانٹس کو سولہ ماہ کے اندر کوئلے پر شفٹ کرنا ہوگا جبکہ آئی پی پیز کا کریڈٹ پیریڈ 30 دن سے بڑھا کر 60 دن کر دیا جائے گا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 400 ملین کیوبک فٹ ایل این جی درآمد کرنے کے ٹھیکے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں منسوخ کر دیے۔ یہ ٹھیکے سابق حکومت نے جاری کیے تھے، جبکہ نئے ٹینڈرز کا فیصلہ آئندہ اجلاس میں کیا جائے گا۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماتحت 17 ارب روپے کے یونیورسل سپورٹ فنڈ کو یکم جولائی سے وفاقی حکومت کے مرکزی اکاونٹ میں شفٹ کرنے کی بھی منظوری دے دی اور قرار دیا کہ غیر قانونی طور پر مذکورہ وزارت کے ماتحت رکھے گئے اس فنڈ کے استعمال کے لیے تین دن کے اندر ضوابط مرتب کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وزیرمملکت زاہد حامد، وفاقی وزیر انوشہ رحمان اور وزارت قانون اور وزارت خزانہ کے سیکریٹریز پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جو تین کے اندر اس فنڈ کے استعمال کے ضوابط مرتب کرے گی۔
کمیٹی نے دو ارب روپے کی سبڈی کے رمضان ریلیف پیکیج کو منظور کر لیا لیکن یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی اشتہاری مہم کے لیے ایک کروڑ روپے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
نندی پور کے 425 میگاواٹ پاور پروجیکٹ کے دیرینہ مسئلے کے حوالے سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس کا نظر ثانی شدہ پی سی ون فوری طور پر ایکنک میں پیش کیاجائے جبکہ منصوبے کے چینی کنٹریکٹر کو نیا ایل او سی بھی جاری کیا جائے گا۔ منصوبے کے لیے 23ارب50کروڑ روپے کی بنک گارنٹی منصوبے کی ایکنک سے منظوری کے بعد دی جائے گی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹریڈنگ کارپوریشن کو شوگر انڈسٹریز سے ایک لاکھ ٹن چینی خریدنے کی اجازت دے دی۔
وزارت خزانہ کے ترجمان رانا اسد امین نے کہا کہ دوارب روپے کے رمضان پیکج سے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے اہم غذائی اشیاء مثلاً آٹا، گھی، پکانے کا تیل، چینی، دال چنا، چائے، دودھ اور بنیادی مسالہ جات کی قیمتوں میں تین سے پانچ روپے فی کلو کی چھوٹ دی جائے گی۔