لاہور ہائیکورٹ کا حکم امتناع، کیبل آپریٹرز کی ہڑتال ختم
کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد گزشتہ روز سے معطل کیبل سروس بحال ہو گئی۔
کیبل آپریٹرز نے ڈی ٹی ایچ (ڈائریکٹ ٹو ہوم) لائسنس کی نیلامی کے حوالے سے ملک میں الیکٹرانک میڈیا کی نگرانی کے ادارے پیمرا سے مذاکرات ناکام ہونے پر احتجاجاً ملک بھر میں کیبل سروسز بند کردی تھیں۔
اس سے قبل، لاہور ہائی کورٹ نے ڈی ٹی ایچ کی نیلامی پر حکم امتناع بھی جاری کیا تھا۔
ڈان نیوز کے مطابق کیبل آپریٹرز اور پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے نمائندہ اجلاس کے بعد کیبل آپریٹرز کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت سے مذاکرات ناکام، کیبل آپریٹرز نے سروس بند کردی
اجلاس میں پی بی اے نے کیبل آپریٹرز کو انتقامی کارروائی کی صورت میں حمایت کی یقین دہانی اور کہا کہ اگر کیبل آپریٹرز کے تحفظات دور نہ ہوئے تو پی بی اے اراکین اپنے چینل ڈی ٹی ایچ پر نشر کرنیکی اجازت نہیں دیں گے۔
اجلاس کے شرکا نے پی بی اے چیئرمین کی سربراہی میں جوائنٹ کمیٹی کے قیام کا اعلان بھی کیا جو ڈی ٹی ایچ سے متعلق امور پر حکومت سے مذاکرات کرے گی۔
لائسنس کی نیلامی کے حوالے سے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کا کہنا ہے کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کل شیڈول کے مطابق ہو گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے انہوں نے ڈی ٹی ایچ کو میڈیا کی ترقی کے لئے اہم قرار دیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کا عمل رک نہیں سکتا۔
ابصار عالم کے مطابق وہ ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ دیکھیں گے تاہم وہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق عمل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: 'پاکستانی ڈی ٹی ایچ کی بولی 23 نومبر کو ہوگی'
چیئرمین پیمرا نے مزید کہا کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کے لیے ضروری ہے کہ کسی کمپنی کے 49 فیصد سے کم شیئرز پاکستان میں نہ ہوں، یہ اتنا شفاف عمل ہے کہ پیمرا کسی بھی عدالت میں اس کے لیے لڑ سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح پاکستانی ڈی ٹی ایچ کی مخالفت کی جارہی ہے، کاش اسی طرح انڈین ڈی ٹی ایچ کی مخالفت بھی کی جاتی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی ٹی ایچ نیلامی: پاکستان میں 15کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا امکان
واضح رہے کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی کو کیبل آپریٹرز کی جانب سے ان کا معاشی قتل قرار دیا جارہا ہے۔
گزشتہ ہفتے کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما خالد آرائیں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ڈی ٹی ایچ کو 3 سال کیلئے موخر کیا جائے۔
دوسری جانب حکام کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ڈی ٹی ایچ براڈ کاسٹ کے 3 لائسنس 23 نومبر کو نیلام ہونے سے پاکستان کے لیے 150 ملین ڈالر (تقریباََ 15 ارب 72 کروڑ روپے) کی براہ راست سرمایہ کاری کا امکان ہے۔