• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

کیانی کو توسیع سے ہماری حکومت مضبوط ہوئی:زرداری

شائع November 21, 2016

پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مشترکہ چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ سابق چیف آف آرمی اسٹاف اشفاق پرویز کیانی کوتوسیع دینے سے ہماری حکومت مضبوط ہوئی۔

نجی ٹی وی جیونیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں آصف علی زرداری نے کہا کہ 'سابق چیف آف آرمی اسٹاف اشفاق پرویز کیانی کوتوسیع دے کر خود کو اور پارلیمنٹ کو مضبوط کیا'۔

سابق صدر کا کہنا تھا کہ 'اٹھارویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اسلام آباد کے ساتھ جوڑا اور گوادر پورٹ کو 35 ملین ڈالر میں چین کو دیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت کے دوران ہر ہفتے ایک چینی وفد مجھ سے ملاقات کے لیے آتا تھا جن کو میں بتا تا تھا کہ گوادر وسط چین سے کتنادور ہے'۔

مزید پڑھیں: زرداری جنرل راحیل کے ریٹائرمنٹ اعلان سے مایوس

2013 کے انتخابات میں پیپلز پارٹی اپنی حکومت برقرار رکھنے میں ناکام رہی تھی جس پر ان کا کہنا تھا کہ ' ہمیں حکومت میں ناکردہ گناہ کی بھی سزا ملتی تھی اور 2013 کا انتخاب ریٹرننگ آفیسرز (آر او) کا الیکشن تھا'۔

پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے حکومت سے چار مطالبات پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'ہم نے حکومت سے اپنے مطالبات کے ذریعے زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کی بہترین کے لیے اقدامات کرے'۔

حکومت کے خلاف احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی جو کہے گی وہ فیصلہ کریں گے اور 27 دسمبر تک یہ کرتے ہیں یا نہیں کیونکہ ہم وزیر خارجہ ہم اپنے لیے نہیں مانگ رہے یہ تو نہیں کہہ رہے کہ حنا ربانی کھر کو بنادیں بلکہ دنیا میں ہماری جگ ہنسائی ہو رہی ہے، دنیا کو نظر انداز نہیں کرسکتے'۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری کی سیاسی حریفوں اور اسٹیبلشمنٹ پر شدید تنقید

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 'جمہوریت کا ارتقا پارلیمنٹ میں ہوگا کیونکہ اصل مسائل پارلیمنٹ میں آتا ہے جہاں سوال پوچھ سکتے ہیں اور عمران کی اپنی سیاست ہے وہ ہر گیند پر چھکا مارنا چاہتے ہیں تو وکٹیں اڑ جائیں تو ہمارا قصور نہیں'۔

عمران خان کی جانب سے ان پر تنقید اور اعتزاز احسن کی تعریف پر کئے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 'انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاندنی یعنی چاندنی سے مراد وزارت عظمیٰ ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان کی دیواریں ایک ہیں پرانےزمان پارک کے محلے دار ہیں ان کا کوئی تعلق نہیں ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بابراعوان کو عمران کے وکیل بننے سے روکتے تو وہ بھی روکتا لیکن وہ پیشہ ور وکیل ہے اس کو جو فیس دے گا اس کا وکیل بنے گا اس لیے میں اس کے روزگار پر لات کیوں ماروں'۔

وطن واپسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پرسابق صدرنے کہا کہ 'میں جلا وطن نہیں ہوں لیکن حالات کے پیش نظر میں یہاں ہوں اور میں چند ہفتوں میں پاکستان واپس آؤں گا'۔

مزید پڑھیے:'آصف زرداری اگلے ماہ پاکستان آجائیں گے'

ان کا کہنا تھا کہ 'میں پاکستان کی سیاست سے دور تھا کیونکہ میں بلاول کو اور دوسروں کو بھی موقع دینا چاہتا تھا'۔

پی پی پی حکومت کے اہم وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری پر ان کا کہنا تھا کہ غلط فہمیوں کی وجہ سے وہ آسان ہدف تھے اس لیے انھیں نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کا تعلق پڑھے لکھے خاندان سے ہے اور وہ خود ایک شریف انسان ہیں اور امید ہے کہ وہ جلد رہا ہوں گے۔

2008 میں اس وقت کے صدر پرویز مشرف کے استعفیٰ کے بعد آصف علی زرداری پاکستان کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

پرویز مشرف پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لوگوں کی مدد سے مکھی کی طرح دودھ سے باہر نکالا۔

2008 سے 2013 تک پاکستان کے صدر رہنے والے آصف زرداری نے لیاری گینگ وار کے عذیر بلوچ سے تعلق کو مسترد کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024