بھارت: کسانوں کو 500 روپے کے نوٹ استعمال کرنے کی اجازت
بھارتی حکومت نے کسانوں اور چھوٹے تاجروں کو بیج کی خریداری اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کیلئے 500 روپے کے انڈین نوٹوں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔
خیال رہے کہ 2 ہفتے قبل حکومت نے ملک میں کالے دھن کے خلاف بڑا اقدام کرتے ہوئے 500 اور ایک ہزار انڈین روپے کے نوٹوں کا استعمال ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس سے انڈیا کے یہ دونوں شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق نئی حکومتی پالیسی کے حوالے سے ریزور بینک آف انڈیا کا کہنا تھا کہ چھوٹے تاجر ہر ہفتے اوور ڈرافٹ اور کیش کریڈٹ اکاونٹ سے 50000 ہزار روپے کی نقد رقم نکلوا سکتے ہیں۔
اس سے قبل یہ سہولت صرف کرنٹ اکاونٹ کے حامل تاجروں کو حاصل تھی۔
بھارت کے سینٹرل بینک نے جاری بیان میں مزید کہا کہ مذکورہ سہولت پرسنل اوور ڈرافٹ اکاونٹ پر حاصل نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیں: بھارت میں 500 اور 1000 کے نوٹوں پر پابندی
اس کے علاوہ وزیر تجارت کی جانب سے یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ تمام کسانوں کو بیج کی خریداری کیلئے 500 روپے کے نوٹوں کو استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے کسانوں کو فصل پر لون کی مد میں ہر ہفتے 25000 روپے بینک سے نکالنے کی اجازت دے رکھی ہے۔
9 نومبر 2016 کو بھارتی حکومت نے ملک میں کالے دھن کے خلاف بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے 500 اور ایک ہزار انڈین روپے کے نوٹوں کا استعمال ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم نریندرا مودی نے ایک خطاب کے دوران کہا تھا کہ ان نوٹوں کا استعمال 9 نومبر کے آغاز (رات بارہ بجے) سے روک دیا جائے گا اور یہ بدعنوانی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اور اہم فیصلوں کا آغاز ہے۔
حکومت نے کہا تھا کہ لوگ بینکوں یا پوسٹ آفسز کے پاس جاکر ان نوٹوں کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جس کے برابر رقم اکاﺅنٹس میں جمع کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستان: پرانے نوٹ تبدیل کرانے کی کوشش میں 2 ہلاک
بھارتی حکومت نے توقع کا اظہار کیا تھا کہ ان نوٹوں کی گردش رک جانے سے نظام کی صفائی کا ایک اچھا موقع فراہم کرے گی، اسی طرح جو لوگ گھروں میں پیسوں کو جمع کرتے ہیں اور ان میں بھی اکثریت پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹوں کی ہے، لہذا انہیں وہ دولت رسمی نظام کا حصہ بنانا پڑے گی۔
ہندوستان میں زائد مالیت کے نوٹوں پر پابندی کے اعلان کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد 500 اور 1000 روپے کے کرنسی نوٹوں کو تبدیل کرانے کی کوششوں میں مصروف ہوگئی اور اسی جدوجہد کے دوران 12 نومبر 2016 کو ریاست مہاراشٹر اور کیرالہ میں ہونے والے دو الگ الگ واقعات میں پرانے نوٹ تبدیل کرانے کی جدوجہد دو افراد کی جان چلی گئی۔