• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کی اچانک وطن واپسی

شائع November 20, 2016

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کے سسر انتقال کرگئے جس کہ وجہ سے وہ فوری طور پر وطن واپس آرہے ہیں اور دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کپتان مصباح الحق اپنے سسر کے انتقال کی وجہ سے پاکستان واپس آرہے ہیں لہٰذا وہ دوسرے ٹیسٹ میچ میں ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ چیئرمین پی سی بی نے اعلان کیا ہے کہ مصباح الحق کی غیر موجودگی میں پاکستان ٹیم کی قیادت اظہر علی کریں گے جو ون ڈے میں قومی ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی

علاوہ ازیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے ترجمان نے خبر رسان ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ ’مصباح کے سُسر شدید علیل تھے جس کی وجہ سے انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کرایا گیا تاہم وہ انتقال کرگئے‘۔

انہوں نے بتایا کہ مصباح کے لیے انتہائی مشکل ہوگا کہ وہ دوسرا میچ شروع ہونے سے قبل واپس نیوزی لینڈ پہنچ سکے۔

مصباح الحق دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست کے بعد ایوارڈز تقریب میں بھی شرکت نہیں کرسکے تھے اور ان کی جگہ اظہر علی نے ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔

میچ کے بعد بات کرتے ہوئے اظہر علی کا کہنا تھا کہ مصباح الحق وطن واپس جارہے ہیں جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وہ میچ سے قبل واپس نہ آسکے تو مصباح کی غیر موجودگی ٹیم کے لیے بڑا نقصان ثابت ہوگی۔

واضح رہے کی نیوزی لینڈ سے پاکستان کا یکطرفہ سفر تقریباً 18 گھنٹے طویل ہے۔

اظہر علی کا کہنا تھا کہ ’مصباح کی کمی شدت سے محسوس ہوگی، ان کی جگہ جو بھی ٹیم میں آئے گا اسے بھی رنز کرنے ہوں گے اور ٹیم کو استحکام دینا ہوگا جیسا کہ مصباح دیتے ہیں‘۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیم سن نے بھی مصباح الحق کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور کہا کہ ’مصباح ایک شاندار کپتان ہیں، وہ بلا شبہ مڈل آرڈر کے بہترین بلے باز اور ورلڈ کلاس بیٹسمین ہیں‘۔

کین ولیم سن نے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ مصباح کے جانے سے پاکستان ٹیم کمزور ہوجائے گی، یہ دنیا کی دوسری بہترین ٹیسٹ ٹیم ہے اور اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے پاس بہت زیادہ تجربہ اور گہرائی موجود ہے، مجھے یقین ہے کہ مصباح کا بہتر متبادل منتخب کرلیا جائے گا‘۔

واضح رہے کہ پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں 8 وکٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس میچ کی دونوں اننگز میں پاکستان کی بیٹنگ لائن بری طرح ناکام رہی تھی۔

یہ ٹیسٹ میچ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کے لیے بھی یادگار تھا اور یہ بطور کپتان ٹیسٹ کرکٹ میں ان کا 50 واں ٹیسٹ میچ تھا ، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے 16 ویں کپتان ہیں۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 25 سے 29 نومبر تک ہیملٹن میں کھیلا جائے گا۔


کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024