نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان مشکلات کا شکار
کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ پاکستان کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہورہا ہے، کیویز کے خلاف میچ کی پہلی اننگز میں محض 133 رنز پر آل آؤٹ ہونے کے بعد دوسری اننگز میں بھی کارکردگی زیادہ متاثر کن نہ رہی۔
تیسرے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز بنائے جبکہ اسے نیوزی لینڈ پر محض 62 رنز کی برتری حاصل ہے۔
اسد شفیق 6 اور سہیل خان 22 رنز بناکر ناٹ آؤٹ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں کیویز کے خلاف پاکستانی بیٹنگ ناکام
تیسرے روز کھیل کا آغاز ہوا تو نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگز 104 رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر دوبارہ شروع کی، جیت راول 55 اور نکولس 29 رنز پر کھیل رہے تھے۔
روال کو محمد عامر جبکہ ہینری نکولس کو سہیل خان نے اپنا شکار بنایا ، روال 55 جبکہ نکولس 30 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اس کے علاوہ روس ٹیلر 11، کولن ڈی گرینڈ ہوم 29، بی جے واٹلنگ 18، ٹوڈ ایسٹل صفر، ٹم سائوتھی 22 اور نیل وینگر 21 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور سہیل خان نے تین تین جبکہ راحت علی نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستان نے اپنی دوسری اننگز شروع کی تو ایک بار پھر اسے نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولرز کا سامنا کرنے میں مشکلات پیش آئیں اور محض 21 رنز کے مجموعی اسکور پر اوپنر سمیع اسلم 7 رنز بناکر گرینڈ ہوم کا شکار ہوگئے۔
مزید پڑھیں: پاک-نیوزی لینڈ ٹیسٹ کا پہلا دن بارش کی نذر
58 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو دوسرا نقصان بابر اعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 29 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
اس کے بعد یونس خان محض ایک رن بناسکے جبکہ کپتان مصباح الحق بھی 13 رنز بناکر ہمت ہار گئے، سرفراز احمد 2 اور محمد عامر 6 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ نے 3 ، وینگر نے 2 جبکہ ٹم ساؤتھی اور گرینڈ ہوم نے ایک ایک کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا اور بارش کی وجہ سے پہلے دن کا کھیل نہیں ہوسکا تھا یوں یہ ٹیسٹ میچ عملی طور پر 4 دنوں پر مشتمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرائسٹ چرچ میں مشکل وکٹ پاکستانی ٹیم کی منتظر
پاکستان کو پہلی اننگز میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اور پوری ٹیم محض 133 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی تھی، مصباح الحق 31 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے تھے جبکہ پاکستان کے 7 کھلاڑی دہرا ہندسہ بھی عبور نہیں کرسکے تھے۔
گرینڈ ہوم پہلی اننگز میں پاکستان کے لیے تباہ کن ثابت ہوئے تھے اور انہوں نے 6 پاکستانی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔
اس کے جواب میں نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی 200 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی اور روال 55 رنز بناکر نمایاں رہے تھے۔
عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر فائز پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف 30 سال سے زائد عرصے سے بالادستی قائم کر رکھی ہوئی ہے اور کیویز اس عرصے میں کسی بھی ٹیسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم سے فتح نہ چھین سکے۔
نیوزی لینڈ نے آخری مرتبہ 1985 میں پاکستان کے خلاف سیریز میں فتح حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد کامیابی ان سے روٹھ گئی اور پاکستان نے پانچ ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کی جبکہ تین ٹیسٹ سیریز ڈرا ہوئیں۔
یہ ٹیسٹ میچ قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق کے لیے بھی یادگار ہے جن بطور کپتان ٹیسٹ کرکٹ میں 50 واں ٹیسٹ میچ ہے اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے 16 ویں کپتان ہیں۔