قبل ازوقت پیدا ہونیوالے بچوں کی اموات: پاکستان کا دوسرا نمبر
اسلام آباد: دنیا بھر میں بچوں اور ایمرجنسی کی صورتحال میں مدد فراہم کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 8 لاکھ 60 ہزار بچے قبل از وقت پیدا ہوتے ہیں۔
یونیسیف نے قبل از وقت بچوں کی پیدائش کے حوالے سے جاری کی گئی سالانہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال تقریباً ڈیڑھ کروڑ بچے قبل از وقت پیدا ہوتے ہیں، جن میں سے پاکستان میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد ساڑھے 8 لاکھ سے زائد ہے۔
پاکستان میں قبل از وقت پیدائش کی وجہ سے 1 لاکھ سے زائد بچے موت کا شکار ہوجاتے ہیں، جبکہ قبل از وقت پیدائش کی وجہ سے اموات کی شرح کے حوالے سے پاکستان دنیا کے دس سرفہرست ممالک میں دوسرے نمبر پر آتا ہے۔
رپورٹ کہا گیا ہے کہ پاکستان کو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی اموات کی شرح میں کمی لا کر عالمی ذمہ داری پوری کرنی چاہیئے، کیونکہ جب تک یہ شرح کم نہیں کی جاتی، تب تک 2023 تک 193 ممالک کا توثیق شدہ ’پائیدار عالمی منزل‘ (سسٹین ایبل گلوبل گول) حاصل کرنے کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔
رپورٹ کے مطابق ’پاکستان کو قبل از وقت پیدائش کی شرح میں ہر حال میں کمی لانی چاہیئے، کیونکہ یہ پاکستان میں پانچ سے کم عمر بچوں کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے، جبکہ اس سلسلے میں یونیسیف اپنا تعاون جاری رکھے ہوئے ہے۔‘
ادارے کی جانب سے تجویز پیش کی گئی ہے کہ ’حفظان صحت کا اچھی طرح خیال رکھنے سے قبل از وقت پیدا ہونے والوں بچوں کو کئی طرح کے انفیکشنز سے بچایا جاسکتا ہے، جبکہ پیدائش کے ایک گھنٹے کے اندر ہی ماں کے دودھ کی شروعات بھی ان بچوں کی اموات کی شرح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ 2010 میں پاکستان میں قبل از وقت پیدا ہونے والی بچوں کی تعداد تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار ریکارڈ کی گئی تھی اور اس وقت پاکستان قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد کے حوالے سے چوتھا سرفہرست ملک تھا۔











لائیو ٹی وی