مشرف کی انٹری پر سیاستدان،سیاست چھوڑ دیں: رضا ربانی
لاہور: سینیٹ چیئرمین رضا ربانی نے کہا ہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی وطن واپسی اور سیاست میں انٹری کا دن سیاستدانوں کا آخری دن ہونا چاہیے۔
لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے انتقال کرنے والے سینئر رہنما جہانگیر بدر کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا کہ جس شخص نے ملک کا آئین پامال کیا، جس شخص نے ڈو مور پر لبیک کہا، جس نے عدلیہ کو معطل کیا اور جس پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہو، اس شخص کے ملک واپس آنے اور سیاست میں حصہ لینے پر ہم سب سیاستدانوں کا وہ آخری دن ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ جہانگیر بدر دو روز قبل لاہور میں انتقال کرگئے تھے، مرحوم دل کی تکلیف کے باعث دو دن سے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
مزید پڑھیں: جہانگیر بدر لاہور میں سپرد خاک
ان کی نماز جنازہ گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی گراؤنڈ میں ادا کی گئی، جس کے بعد ان کے جسد خاکی کو میانی صاحب قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
پرویز مشرف کی وطن واپسی اور ملکی سیاست میں حصہ لینے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ یہ ہمارے لیے شرم کا مقام ہے کہ جس شخص نے ملک کو تباہ کیا، وہی شخص آکر ملکی سیاست میں حصہ لے۔
یہ بھی پڑھیں: مشرف کی قیادت میں ایم کیو ایم کو متحد کرنے کی کوششیں؟
چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو دی گئی خود مختاری پر مکمل طور پر نافذالعمل نہیں کیا جارہا ہے، جس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ جو قوتیں صوبوں کی خود مختاری کی مخالف ہیں، انہیں یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ صوبوں کی خود مختاری پر قدغن لگانا نہایت ہی خطرناک ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں رضا ربانی نے کہا کہ اگر ملک کے تمام ادارے اپنا کام کرتے رہیں، پارلیمنٹ کو مزید مضبوط اور فعال بنایا جائے اور آئین پر من و عن عمل کیا جائے تو تمام ادارے آئین کے اندر رہ کر اپنا کام کرسکیں گے۔
مزید پڑھیں: مشرف غداری کیس کا مستقبل کیا ہوگا؟
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ملک میں چار یا پانچ بار جمہوری عمل کو ختم کرکے آئین کو پامال کیا گیا جس سے جمہوریت کمزور ہوئی، جبکہ جمہوریت کوئی لائٹ سوئچ نہیں ہے جس کو آپ کھولیں تو جمہوری عمل شروع ہوجائے گا۔
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ موجودہ جمہوری نظام میں خامیاں ضرور ہوں گی، مگر جب تک سسٹم نہیں چلے گا تب تک بہتری نہیں آئی گی اور نہ ہی آئین کی حکمرانی ہوگی۔
تبصرے (2) بند ہیں