• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کرنسی نوٹ، پرائز بانڈز منسوخی کی افواہوں کی تردید

شائع November 15, 2016

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے انعامی بانڈز اور کرنسی نوٹ منسوخ کرنے سے متعلق افواہوں کو مسترد کردیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد سے جاری بیان میں اسحٰق ڈار نے کہا کہ 40 ہزار مالیت کے انعامی بانڈز اور 5 ہزار روپے مالیت کے کرنسی نوٹ کی منسوخی سے متعلق کوئی تجویز زیر غور نہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر عثمان سیف اللہ خان نے 1 ہزار اور 5 ہزار کے کرنسی نوٹوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے سینیٹ میں تحریک پیش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پیپیلز پارٹی سینیٹر کی 5 اور 1 ہزار کے نوٹوں پر پابندی کی تجویز

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے رکن سینیٹر عثمان سیف اللہ کا ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بڑے نوٹوں کے منی لانڈرنگ اور کرپشن میں استعمال ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں بڑے کرنسی نوٹوں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے اور بھارت نے حال ہی میں 500 اور 1 ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کو بند کردیا ہے، جبکہ یورپ میں 500 یوروز کا نوٹ مارکیٹ میں لے کر جانے پر پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔

مزید جانیں: بھارت میں 500 اور 1000 کے نوٹوں پر پابندی

سینیٹر عثمان سیف اللہ کی جانب سے یہ تحریک ایک ایسے وقت میں پیش کی گئی جب حال ہی میں بھارتی حکومت نے ملک میں کالے دھن کے خلاف بڑا اقدام کرتے ہوئے 500 اور 1000 انڈین روپے کے نوٹوں کا استعمال ختم کرنے کا اعلان کیا۔

بھارتی حکومت کو توقع ہے کہ ان نوٹوں کی گردش رک جانے سے ملک میں کرپشن روکنے کا ایک اچھا موقع فراہم ہوگا۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Nov 15, 2016 05:59pm
السلام علیکم: بڑے کرنسی نوٹوں کو بند کرنا ضروری ہے، اس کے ساتھ ساتھ 10 ہزار لانے والوں کو 2 ہزار، 20 ہزار لانے والوں 3 ہزار، 50 ہزار لانے والوں کو 5 ہزار، ایک لاکھ لانے والوں کو 8 ہزار، ایک کروڑ لانے والوں کو 10 ہزار کی رقم اسی وقت واپس کرکے باقی رقم کو بینک اکائونٹ کی شکل میں رکھا جائے۔ اس کے لیے خفیہ منصوبہ بندی شروع کردی جائے۔ کب تک ملک میں کالے دھن کی حکمرانی رہے گی۔ میری حکومت آئی تو میں تو اس منصوبے پر ضرور عمل کرونگا۔ میری سے مراد کوئی بھی ملک سے محبت کرنے والا شخص ہوسکتا ہے۔ خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024