• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

'پاکستانی ڈی ٹی ایچ کی بولی 23 نومبر کو ہوگی'

شائع November 14, 2016
پیمرا کا 121 واں اجلاس چیئرمین ابصارعالم کی صدارت میں ہوا:فوٹو پیمرا ٹویٹر
پیمرا کا 121 واں اجلاس چیئرمین ابصارعالم کی صدارت میں ہوا:فوٹو پیمرا ٹویٹر

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین ابصار عالم نے پاکستان کا اپنا ڈی ٹی ایچ (ڈائریکٹ ٹو ہوم) بہت جلد فعال کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ 23 نومبر کو لائسنس کے حصول کے لیے بولی لگائی جائے گی۔

اسلام آباد میں پیمرا کے 121 ویں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ابصار عالم نے کہا کہ 'پاکستان کا اپنا ڈی ٹی ایچ لارہے ہیں اور 23 نومبر کواسی سلسلے میں لائسنس کے لیے کمپنیوں کو بولی دی جائے گی جس کے بعد بہت جلد ہمارا اپنا ڈی ٹی ایچ کام شروع کرے گا'۔

چیئرمین پیمرا نے کہا کہ 'لائسنس کے لیے درخواست دینے والی کمپنیوں میں سے 12 کو بولی کے لیے منتخب کیا گیا ہے'۔

انھوں نے کہا کہ ہماری پالیسی کا اعلان ہوچکا ہے اور ہم مزید ٹی وی چینلز کی جانب سے درخواستیں آئیں گے تو ہم اس کو بھی دیکھیں گے اور سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کے دوران سیکورٹی کے نظام میں آنے والی تاخیر کو جلد حل کرنے کا یقین دلایا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اجلاس میں میں ورکنگ صحافیوں کے لیے نیشنل پریس کلب میں ایف ایم ریڈیو کا لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے'۔

ابصارعالم نے بھارتی چینلز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اپنی ناسمجھی کی وجہ سے ان کے مسائل کو حل نہ کریں'۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ہفتے 52 ایف ایم ریڈیو کے لائسنس جاری کئے گئے ہیں اس کی سیکیورٹی جلد حل ہوجائے گی، ڈی ٹی ایچ اور دوسرے لرننگ رائٹس کے لیے جو چینلزآئیں گے ان کی سیکیورٹی بھی جلد دی جائے گی'۔

چیئرمین پیمرا نے ہندوستان کی غیرقانونی ڈی ٹی ایچ کے خلاف بروقت کارروائی کرنے پر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کا شکریہ ادا کیا۔

چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان، چیئرمین ایف بی آر نثار محمد خان، چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ، خیبر پختنوا کی رکن شاہین حبیب اللہ اور پنجاب کی رکن نرگس ناصر بھی موجود تھیں۔

ابصارعالم نے کہا کہ 'بعض مفادپرست عناصرڈی ٹی ایچ کے لائسنس کےاجراء میں رکاوٹیں کھڑی کرنےکی کوشش کررہے ہیں اورچاہتے ہیں کہ بھارتی ڈی ٹی ایچ پاکستان میں چلتا رہے یہ نہیں ہونے دیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حمزہ شہباز کی کمپنی شریف فیڈ نے ڈی ٹی ایچ لائسنس کے لیے درخواست دی تھی تاہم انھوں نے وہ درخواست واپس لے لی۔

دوسری جانب رہنما کیبل آپریٹر خالد آرائیں کا کہنا ہے کہ کیبل آپریٹر زکا معاشی قتل کیا جارہا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق خالد آرائیں نے کہا کہ ڈی ٹی ایچ کو لانے سے کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی ٹی ایچ کے معاملے پر تمام کیبل آپریٹرز متحد ہیں اور کل اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

خالد آرائیں نے کہا کہ ہم بھارتی چینلز کے خلاف ہیں لیکن چیئرمین پیمرا نے کیبل آپریٹرز کے مطالبات کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو احتجاج کریں گے۔

انھوں نے ڈی ٹی ایچ کی پالیسی کو 2 سال کے لیے مؤخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کیبل آپریٹرز نے لاکھوں روپے کی سرمایہ کاری کی ہے لیکن پیمرا کی جانب سے سخت رویہ اپنایا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024