• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

ایم کیو ایم نے پرویز مشرف کو قائد کی حیثیت سے مسترد کردیا

شائع November 8, 2016 اپ ڈیٹ November 9, 2016

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف کو قائد کی حیثیت سے تسلیم کرنے کے حوالے سے کی جانے والی قیاس آرائیوں کو افواہیں قرار دے کر مسترد کردیا۔

ایم کیو ایم نے ایک جاری بیان میں کہا کہ پارٹی کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن اور پرویز مشرف کی ملاقات کے حوالے سے ہونے والی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اے آر وائی کے دفتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

ایم کیو ایم کے ترجمان نے جاری بیان میں وضاحت کی کہ خواجہ اظہارالحسن کی مشترکہ دوستوں کے ہمراہ پرویز مشرف سے ملاقات ہوئی تھی جس میں پاکستان کے سیاسی حالات زیر بحث آئے جبکہ سابق صدر سے کراچی کی ترقی اور مقامی حکومتوں کے نمائندوں کے اختیارات کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ ملاقات کے حوالے سے میڈیا پر 'خورشید قصوری' کا بیان ان کی اپنی خواہش ہوسکتا ہے تاہم ایم کیو ایم پاکستان کا کسی بھی جماعت سے کوئی سیاسی اتحاد زیر غور نہیں ہے۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے میڈیا میں گردش کرنے والی جس ویڈیو کا ذکر اپنے بیان میں کیا، وہ دراصل پرویز مشرف کے انتہائی قریبی ساتھی احمد رضا قصوری کی ہے جبکہ ایم کیو ایم نے اپنے جاری بیان میں سابق وزیر خارجہ 'خورشید قصوری' کی نشاندہی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں: ندیم نصرت

ایم کیو ایم ترجمان نے مزید کہا کہ متحدہ میں مشاورت کا عمل مکمل جمہوری ہے اور رابطہ کمیٹی ہی تمام فیصلوں کا اختیار رکھتی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما سید علی رضا عابدی نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں احمد رضا قصوری کی ایک ویڈیو شیئر کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس ویڈیو میں پیش کیے جانے والے پلس ون فارمولے کو مسترد کرتے۔

مذکورہ ویڈیو میں سابق صدر پرویز مشرف کے انتہائی قریبی ساتھی احمد رضا قصوری نے کہا کہ کراچی پاکستانی کا معاشی حب ہے جو ملک کا 60 فیصد ریوینو بھی پیدا کرتا ہے اس میں موجود ایک پارٹی کو جس کو یہاں اکثریت حاصل ہے 'کیسے ختم کیا جاسکتا ہے'۔

انھوں نے ایم کیو ایم میں مائنس ون فارمولے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو بچانے اور قومی دھارے میں لانے کیلئے انھوں نے ایک 'پلس ون فارمولہ' دیا ہے جس کے مطابق ایم کیو ایم میں موجود تخریب کار عناصر کو نکال کر اس کو بہتر انداز میں چلایا جاسکتا ہے اور اس سب کیلئے 'اس میں صرف ایک شخص کا اضافہ کرنا ہوگا'۔

انھوں نے کہا کہ وہ ایک شخص پرویز مشرف ہے، جسے اگر ایم کیو ایم کے تمام دھڑے اپنا لیڈر تسلیم کرلیں تو یہ ایک بہترین اقدام ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کے فیصلے اب پاکستان میں ہوں گے، فاروق ستار

احمد رضا قصوری کے بیان پر ایم کیو ایم کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی فیصل سبزواری نے رد عمل دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ خواہشات رکھنے میں کسی کا 'قصور' نہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ خواہشات کو خبر بنانا اور پھر 'ان' خبروں پر از خود یقین بھی کرلینا شاید 'قصور' ہے۔

واضح رہے کہ کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیو ایم میں تخریب کار عناصر کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھی کہ شاید ایم کیو ایم میں مائنس ون فارمولے پر عمل درآمد کرتے ہوئے متحدہ کے بانی قائد الطاف حسین کو پارٹی سے علیحدہ کردیا جائے اور کسی اور شخصیت کو ان کی جگہ متحدہ کا رہنما مقرر کردیا جائے۔

اس حوالے سے متعدد ناموں کی نشاندہی بھی کی گئی تھی جس میں ایک نام سابق صدر پرویز مشرف کا بھی تھا۔

تاہم متعدد مرتبہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے انھیں افواہیں قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا، لیکن کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری اور ان سب کے دوران خواجہ اظہار الحسن اور پرویز مشرف کے درمیان ملاقات نے ان افواہوں کو ایک مرتبہ پھر میڈیا کی خبروں کی زینت بنادیا۔

یہ بھی پڑھیں: الطاف حسین نے کیا کہا. . .

واضح رہے گذشتہ ماہ 22 اگست کو بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے کارکنوں سے خطاب میں پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے، جس پر کارکنوں نے مشتعل ہوکر نجی نیوز چینل اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

اسی روز الطاف حسین نے امریکا میں بھی کارکنان سے خطاب کیا تھا، جس کی آڈیو کلپ انٹرنیٹ پر سامنے آئی جس میں الطاف حسین نے کہا کہ 'امریکا، اسرائیل ساتھ دے تو داعش، القاعدہ اور طالبان پیدا کرنے والی آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج سے خود لڑنے کے لیے جاؤں گا'۔

بعدازاں 23 اگست کو دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے پارٹی کے تمام فیصلے پاکستان میں کرنے کا اعلان کیا، بعدازاں پارٹی کی جانب سے اپنے بانی اور قائد سے قطع تعلقی کا بھی اعلان کردیا گیا اور ترمیم کرکے تحریک کے بانی الطاف حسین کا نام پارٹی کے آئین اور جھنڈے سے بھی نکال دیا گیا، اسی روز سے ڈاکٹر فاروق ستار نے متحدہ قومی موومنٹ کی سربراہی سنبھال لی تھی۔

تبصرے (1) بند ہیں

IsrarMuhammadKhanYousafzai Nov 09, 2016 12:07am
یہ بات میں نے اج سے دو سال پہلے کہی تھی کہ مشرف کو سیاست میں کردار دیا جائیگا مشرف کو ایم کیو ایم پاکستان میں لایا جارہا ھے فاروق ستار کا پتا کٹنے والا ھے بانی تحریک الطاف حسین کو پہلے ہی "را" کا ایجنٹ قرار دیا جاچکا ھے پی ایس پی ڈرامہ تھا آئندہ الیکشن سے پہلے ایم کیو ایم محب وطن جماعت بن جائیگی انکے تمام کارکن رہا کردیئے جائنگے پاکستانی سیاست میں سب کچھ ممکن ھے کسی مسلم "ق" جیسی پارٹی کی شدید ضرورت ھے

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024