• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ڈان لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل

شائع November 7, 2016

اسلام آباد: حکومت نے 6 اکتوبر کو ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی تحقیقات کے لیے جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا خان کی سربراہی میں سات رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔

سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سات رکنی تحقیقاتی کمیٹی میں انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) ،ملٹری انٹیلی جنس(ایم آئی) اور انٹر سروسز انویسٹی گیشن (آئی ایس آئی) سے ایک ایک رکن شامل ہوگا جن کے نام ظاہر نہیں کیے جائیں گے, جبکہ جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا خان کے علاوہ کمیٹی کے بقیہ 3 ارکان میں پنجاب کے محتسب اعلیٰ نجم سعید، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ طاہر شہباز، فیڈرل انویسٹی گیشن (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عثمان انور شامل ہوں گے۔

تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کے حوالےسے جاری نوٹیفکیشن— فوٹو: شکیل قررا.
تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کے حوالےسے جاری نوٹیفکیشن— فوٹو: شکیل قررا.

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی 30 دن میں اپنی رپورٹ مکمل کرکے وزارت داخلہ کو پیش کرے گی۔

دو روز قبل وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ مجوزہ انکوائری کمیٹی کے ارکان کے تجویز کردہ نام وزیراعظم نواز شریف کو ارسال کردیئے گئے ہیں جبکہ کمیٹی آئندہ ہفتے تک قائم کردی جائے گی۔

وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کمیٹی آزادانہ اور شفاف طریقے سے اپنا کام کرے گی اور تحقیقات میں سابق وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو ہدف نہیں بنایا جائے گا بلکہ کمیٹی اس بات کا پتہ لگائے گی کہ وہ کون شخص تھا جس نے ’حساس معاملے کے حوالے سے جھوٹی اطلاعات‘ لیک کیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈان لیکس: تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ ریٹائرڈ جج ہوگا

اس سے قبل 31 اکتوبر کو چوہدری نثار علی خان نے خبر نہ رکوانا پرویز رشید کا قصور قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں خبر رکوانا چاہیئے تھی.

یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو شائع ہونے والی ڈان اخبار کی خبر گزشتہ ماہ سول ملٹری تعلقات میں تناؤ کا سبب بنی تھی، خبر شائع ہونے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے تین دفعہ اس خبر کی تردید جاری کی گئی۔

دوسری جانب پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کی خبر میڈیا کو لیک ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے قومی سلامتی کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’اہم سیکیورٹی اجلاس کی خبر لیک ہونا قومی سلامتی کی خلاف ورزی‘

29 اکتوبر کو وزیراعظم نواز شریف نے اہم خبر کے حوالے سے کوتاہی برتنے پر پرویز رشید سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا قلم دان واپس لے لیا تھا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ڈان میں چھپنے والی خبر کی آزادانہ تحقیقات کے لیے پرویز رشید سے وزارت کا قلم دان واپس لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈان کی خبر کی تحقیقات:وزیر اطلاعات سے استعفیٰ لے لیا گیا

سرکاری اعلامیہ کے مطابق اخبار میں چھپنے والی خبر قومی سلامتی کے منافی تھی،ابتدائی تحقیقات کے مطابق پرویز رشید نے کوتاہی برتی اور معاملے کی تحقیقات کے لیے انہیں وزارت چھوڑنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024