راولپنڈی میں آرمی چیف کے حق میں نئے بینرز آویزاں
صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حق میں نئے بینرز آویزاں کر دیئے گئے۔
نئے بینرز غیر معروف عوامی مانٹیرنگ سیل (راولپنڈی) کے ترجمان شیخ امجد علی کی جانب سے راولپنڈی کے مختلف مقامات پر لگائے گئے۔
ان بینرز میں آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں حصہ لینے میں حائل 2 سالہ پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب حکومت و اپوزیشن سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتشاری سیاست ختم کردیں۔
بینرز پر تحریر ہے، 'حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی ملک کی سلامتی کی خاطر انتشار کی سیاست ختم کریں، آئین میں سرکاری ملازمین کی سیاست میں حصہ لینے کی مدت 2 سال سے کم کرکے ایک سال کردی جائے تاکہ 2018 کے انتخابات میں ہمارے ملک کی نامور شخصیت 'جنرل راحیل شریف' حصہ لے کر وزیراعظم بن جائیں۔'
مزید تحریر ہے، 'امید ہے ان کی پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوجائے گی (ان شاء اللہ)، اس طرح عسکری اور سول حکومت میں ہم آہنگی ہوجائے گی اور ہمارا ملک تیزی سے ترقی کرے گا۔'
بینرز پر 'پاکستان پہ جان قربان' اور 'سب سے پہلے مسلمان' کے ساتھ انگریزی میں 'No Extension But Deduction' کے الفاظ بھی درج ہیں۔
ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ ان بینرز پر آرمی چیف کی تصویر سول لباس میں دی گئی ہے جبکہ اس سے قبل ان کی حمایت میں لگائے جانے والے بینرز میں جنرل راحیل شریف کی فوجی وردی میں ہی تصویر دی جاتی رہی ہے۔
جب اس حوالے سے بینرز پر درج نمبر پر رابطہ کیا گیا تو ترجمان شیخ امجد علی نے فوری طور پر کسی قسم کے تبصرے سے معذرت کرلی اور نہ ہی وہ اپنی پارٹی یا تنظیم کے حوالے سے کچھ بتانے پر راضی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا، 'ابھی انھیں کسی ضروری کام سے جانا ہے، وہ پرسوں خود رابطہ کرکے تفصیلات سے آگاہ کریں گے'۔
مزید پڑھیں:'اور نہیں کچھ ۔۔۔ بس پاکستان'، آرمی چیف کی حمایت میں نئے بینرز
یاد رہے کہ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے، جب ملک میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں بینرز لگائے گئے۔
اس سے قبل ایک غیر معروف سیاسی تنظیم 'موو آن پاکستان' کی جانب سے بھی ملک کے مختلف شہروں میں اس طرح کے بینرز لگائے گئے تھے۔
یہ تنظیم رواں برس فروری میں اُس وقت عوام کی توجہ کا مرکز بنی تھی جب اس نے آرمی چیف کی حمایت میں ملک بھر میں پوسٹرز اور بینرز لگائے، جن میں آرمی چیف سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور ملک سے کرپشن اور ہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ان بینرز پر درج تھا، ’جانے کی باتیں جانے دو'۔
یہ بھی پڑھیں:پاک فوج کا آرمی چیف سے متعلق بینرز سے اظہار لاتعلقی
یہ بینرز آرمی چیف کے اُس بیان کے بعد لگائے گئے تھے، جس میں انھوں نے ملازمت میں توسیع سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجائیں گے، واضح رہے کہ آرمی چیف راحیل شریف کی مدت ملازمت رواں سال نومبر میں ختم ہوجائے گی۔
بعدازاں رواں برس جولائی میں بھی اس تنظیم نے آرمی چیف کی حمایت میں ملک کے 13 شہروں کی شاہراہوں پر بینرز آویزاں کیے، جن میں آرمی چیف سے مارشل لاء نافذ کرنے اور ملک میں ٹیکنو کریٹس کی حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ان بینرز پر درج تھا، 'جانے کی باتیں ہوئیں پرانی، خدا کے لیے اب آجاؤ'۔
گذشتہ ماہ اکتوبر میں بھی 'موو آن پاکستان' کی جانب سے شہر قائد کی مصروف شاہراہوں پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی حمایت میں بینرز لگائے گئے تھے، جن پر تحریر تھا، 'اور نہیں کچھ ۔۔۔ بس پاکستان'۔
واضح رہے کہ بینرز لگانے والی 'موو آن پاکستان' نامی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن میں رجسٹر ہے، جس کے چیئرمین محمد کامران ایک تاجر ہیں اور فیصل آباد، لاہور اور سرگودھا میں کئی اسکولوں اور کمپنیوں کے مالک ہیں۔