'نواز شریف نے کبھی کسی اسکینڈل پر قوم کو جواب نہیں دیا'
ڈہرکی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم نواز شریف کی پالیسز کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے کبھی بھی کسی اسکینڈل کا جواب قوم کو نہیں دیا۔
صوبہ سندھ کے علاقے ڈہرکی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم نواز شریف کا جمہوری احتساب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پاناما پیپر چھوٹا اسکینڈل نہیں ہے یہ دنیا کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے خود کہا تھا کہ احتساب آپ سے شروع ہونا چاہیے اس لیے آپ کو جواب دینا ہوگا، لیکن آپ نے کبھی بھی کسی بھی اسکینڈل پر قوم کو جواب نہیں دیا۔
مزید پڑھیں: حکومت میں چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی اہلیت نہیں، بلاول بھٹو
انھوں نے دعویٰ کیا کہ 'سستی روٹی، یلو کیب، مہران بیس، ماڈل ٹاؤن سمیت دیگر اسکینڈل ہو یا دنیا کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل پاناما پیپزر ہو آپ نے کبھی بھی جواب نہیں دیا'۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر اعتزاز احسن کی اسمبلی میں پاناما لیکس پر پیش کیے گئے بل پاس نہ کیا تو میں 'آپ کو خبردار کررہا ہوں کہ آپ کی حکومت پھر نہیں چل سکے گی'۔
انھوں نے کہا کہ اب آپ کو حساب دینا ہوگا، پاناما پیپرز پر جمہوری احتساب ہونا چاہیے ورنہ جوڈ یشل کمیشن اور حکومت نہیں چل سکے گی۔
وزیر اعظم نواز شریف کی معاشی پالیسیز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آپ کی پالیسی نے ملک کو تباہ کردیا ہے، حکومت ناکام ہوچکی ہے اور ملک انتشار کا شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے، بلاول بھٹو
انھوں نے کہا کہ 'نواز شریف کو اپنی ناک کے سواء کچھ نظر نہیں آتا، یہ ملک ہے کاروبار نہیں، یہ عوام ہے بیچنے اور خریدنے کا مال نہیں'۔
ان کا دعویٰ تھا کہ حکومت کی معاشی پالیسز کی وجہ سے ایک جانب ملک کی عوام غریب سے غریب تر ہوتی جارہی ہے جبکہ آپ کی دولت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور صرف ایسا وہ نہیں کہہ رہے بلکہ ان کے چاچا عمران خان کے علاوہ دنیا بھی یہ کہہ رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ساتھیوں میں جب معاشی ناہمواری کی بات کرتا ہوں، اس وقت میرے ذہن میں بھٹو کے معاشی نظریات ہوتے ہیں کہ ملک کی تمام عوام کو برابر کے حقوق ملنا چاہیے۔
انھوں نے پھر دہرایا کہ گوادر پورٹ ان کے والد کے دوران حکومت میں چین کو دیا گیا تھا اور یہ سی پیک کے حوالے سے ایک اہم اقدام تھا۔
مزید پرھیں: دہشتگرد ہماری شناخت چھین لینا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
سی پیک پر حکومتی پالیسیز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کے والد نے سی پپیک کی بنیاد رکھی تھی اور ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ ان کے والد کے دور حکومت میں ہونے والی اے پی سی کے فیصلوں پر عمل درآمد کیا جائے۔
حکومت کی جانب سے کچھ صوبوں کے عوام سے تفریق کیے جانے پر چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ملتان میں میڑو بن رہی ہے لیکن راجن پور میں ایک ہسپتال تک نہیں، 'آپ نے کبھی تھر کے بارے میں نہیں سوچا، جو سخت قحط سالی کا شکار ہے'۔
انھوں نے کہا کہ آپ نے وعدہ کیا تھا کہ تھر کی عوام کیلئے خرچ کیا جائے گا لیکن آپ نے اس پر ایک ٹکہ بھی خرچ نہیں کیا، آگر آپ ایک علاقے کو دوسروں پر ترجیح دینگے تو اس سے وفاق کمزور ہوگا اور ملک تقسیم ہوجائے گا۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب اس وقت ملک کو قومی یکجہتی کی سخت ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'عمران خان مجھے سیاست سکھائیں گے؟'
ہندوستان کے زیر انتطام کشمیر کے موجودہ حالات پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایل او سی اور ورکنگ بانڈوری پر آئے روز بھارتی فورسز کی فائرنگ سے پاکستانی شہید ہورہے ہیں جبکہ عورتیں اور بچون کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جو ظلم ہورا ہے اس پر آپ عالمی برادری کی حمایت لینے میں ناکام رہے ہیں جبکہ پاکستان عالمی طور پر اکیلا ہوگیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تخت رائے ونڈ کی بادشاہت قبول نہیں، ہم ملک میں ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں حکمرانوں کا بھی احتساب ہوسکے، دہشت گردی کے ہر واقعے کے بعد سب کچھ بھلا کر نئے سانحات کا انتظار کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'دہشت گرد عوام اور فورسز پر حملے کررہے ہیں اور آپ فوٹو سیشن میں مصروف ہیں'۔
جلسے سے خطاب میں انہوں نے اقلیتی برادری سے یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے۔
پیپلز پارٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مسلمان اور غیر مسلم سب ایک ہیں، دیوالی روشنی کی جیت اور اندھیرے کی ہار ہے۔