• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

لینس اتارنے کی کوشش میں آنکھ کاٹنے والی خاتون

شائع November 4, 2016
— فوٹو بشکریہ میباہ میکوف ہل
— فوٹو بشکریہ میباہ میکوف ہل

ایک خاتون اس وقت انتہائی تکلیف کا شکار ہوگئی جب وہ کافی دیر سے پہنے کانٹیکٹ لینس کو اتارنے کی دیوانہ وار کوشش میں اسے نے اپنی آنکھ کے ڈھیلے کے کچھ حصے کو کاٹ کر پھینک دیا۔

میباہ میکوف ہل نامی 23 سالہ خاتون نے دس گھنٹوں تک لینس کو پہنے رکھا جس کے نتیجے میں وہ خشک ہوکر آنکھوں سے چپک گئے۔

پریشانی میں اس خاتون نے لینس کے ساتھ ساتھ حادثاتی طور پر بائیں آنکھ کے قرینے کے کچھ حصے کو ہی کاٹ ڈالا۔

برطانیہ کے علاقے لیور پول سے تعلق رکھنے والی اس خاتون کے بقول فوری طور پر اسے لینس اتارنا یاد نہیں رہا تھا اور رات کو ایک فلم دیکھنے کے دوران اس کا احساس ہوا۔

فوٹو بشکریہ میباہ میکوف ہل فیس بک پیج
فوٹو بشکریہ میباہ میکوف ہل فیس بک پیج

اس نے مزید بتایا ' میں فوری طور پر اوپر بھاگی اور احمقانہ انداز سے اپنی آنکھ کو چٹکی سے دبا کر باہر کھینچا تاکہ لینس باہر نکال سکوں'۔

اس کے بقول ' مگر کچھ منٹ کے بعد درد ناقابل برداشت ہوگیا اور اگلی صبح جب میں اٹھی تو میری بائیں آنکھ کھل ہی نہیں رہی تھی، میں نے آئینے میں دیکھنے کی کوشش کی مگر کمرے میں روشنی کی ایک کرن سے بھی میری آنکھ خودبخود بند ہوجاتی'۔

اس کے بعد میباہ نے مقامی ڈاکٹر سے رجوع کیا جس نے اسے رائل لیور پول یونیورسٹی ہسپتال بھیج دیا جہاں اسے معلوم ہوا کہ اس نے اپنی آنکھ کا کچھ حصہ کاٹ دیا ہے بلکہ وہ قرینے کے السر کا بھی شکار ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں : لینسز کا محفوظ استعمال کیسے ممکن؟

اگلے پانچ دن اس خاتون کو اندھیرے کمرے میں گزارنے پڑے کیونکہ روشنی آنکھوں کے لیے ناقابل برداشت ثابت ہورہی تھی۔

حادثے سے پہلے کی تصویر
حادثے سے پہلے کی تصویر

اب اس کی حالت کچھ بہتر ہے مگر آنکھ کی پتلی میں مستقل زخم موجود ہے اور اسے کہا گیا ہے کہ وہ کبھی اپنی بائیں آنکھ میں لینس نہیں پہن سکے گی۔

حادثے کے بعد
حادثے کے بعد

خیال رہے کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد لینسز کا استعمال کرتے ہیں جس کے متعدد فوائد بھی ہیں تاہم اگر ان کی صفائی کا خیال نہ رکھا جائے تو وہ بینائی کے لیے تباہ کن بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024