مِس پاکستان یو ایس اے بھی فیشن پاکستان ویک کا حصہ
مِس پاکستان یو ایس اے سارش خان نے حال ہی میں فیشن پاکستان ویک کے ریمپ پر واک کرکے سب کو حیران کردیا، انہوں نے ڈیزائنر روزینہ منیب کے ملبوسات پہنے، جن کی شو اسٹاپر مختاراں مائی تھیں۔
27 سالہ مِس پاکستان یو ایس اے نے ڈان سے بات کرتے ہوئے ریمپ پر واک کرنے کے تجربے اور پاکستان میں مستقبل کے منصوبوں کے حوالے سے بات کی۔
ڈان: آپ پاکستانی فیشن کے بارے میں کیا سوچتی ہیں؟
سارش خان: فیشن پاکستان ویک کو دیکھ کر مجھے پاکستانی فیشن کافی مختلف لگا، ڈیزائنرز نے بھرے ہوئے گاؤنز کے ساتھ ساتھ سادہ ملبوسات بھی پیش کیے، مجھے ڈیزائنر روزینہ منیب کے لباس میں ریمپ پر واک کرکے بے حد خوشی ہوئی، میں نے ان کا شو اوپن کیا تھا اور مختاراں مائی ان کی شو اسٹاپر تھیں۔
میں نے مختاراں مائی سے خواتین کو بااختیار بنانے کے کام کے حوالے سے بات کی جو میں سوات اور خیبر پختونخوا میں کررہی ہوں۔
ڈان: کس پاکستانی ڈیزائنر کی کلیکشن آپ کو سب سے زیادہ پسند آئی؟
سارش خان: مجھے ڈیزائنر ماہین کریم کے ملبوسات کافی پسند آئے، میں ان کی شو اسٹاپر تھی، مجھے ان کا بنایا ہوا وہ لباس بے حد پسند آیا جو میں نے پہنا تھا، میں اس میں کافی مطمئن تھی۔
ڈان: پاکستان میں آپ کا اب تک کا تجربہ کیسا رہا؟
سارش خان: پاکستان میں رہنا مجھے ہمیشہ ہی اچھا لگتا ہے، یہ میری زمین ہے، میں 2012 میں تقریباً ایک سال تک کراچی میں رہی، جب میں سندھ میں تعلیم کے لیے فنڈز جمع کرنے کے حوالے سے کام کررہی تھی، مجھے ہمیشہ ہی یہاں کے لوگوں سے پیار اور عزت ملی ہے۔
ڈان: اگر آپ کو پاکستان میں کام کرنے کا موقع دیا جائے تو آپ کریں گی؟
سارش خان: ضرور، بلکہ اس وقت پاکستانی فلم اور فیشن انڈسٹری سے مجھے کچھ آفرز بھی آئی ہیں، جن کے لیے میں جلد ہی حامی بھروں گی، میں ڈراموں میں بھی کام کرنا چاہتی ہوں، لیکن کردار کو منفرد ہونا چاہیے۔
ڈان: آپ پاکستان کتنی بار آئیں گی؟
سارش خان: میں اس وقت کراچی میں ہوں اور اداکاری کا کیریئر شروع کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہوں، اس لیے میں اب یہاں زیادہ وقت گزارنا چاہتی ہوں۔
ڈان: مس پاکستان یو ایس اے کا کیا کردار ہے؟
سارش خان: مس پاکستان یو ایس اے ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جہاں امریکا میں رہنے والی پاکستانی خواتین کو موقع دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے ورثے کی نمائندگی کرسکیں، میں اپنی مکمل ثقافت کی نمائندگی کرتی ہوں۔
ڈان: آپ اپنے مِس پاکستان یو ایس اے ہونے کے اثر و رسوخ کا کس طرح استعمال کرنا چاہتی ہیں؟
سارش خان: ایک اداکارہ اور ماڈل ہونے کے باعث میں ایک انٹرٹینر بھی ہوں، لیکن ساتھ ہی میں ایک وکیل اور سرگرم کارکن بھی ہوں، اس لیے میں سوشل میڈیا کی مدد سے صنفی مساوات کے لیے کام کرتی رہوں گی، اس کی سب سے بڑی مثال روزینہ منیب اور مختاراں مائی کا ایک ساتھ کام کرنا ہے۔