• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بھارتی ہائی کمیشن کے افسر کو پاکستان چھوڑنے کا حکم

شائع October 27, 2016 اپ ڈیٹ October 28, 2016

اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے سفارتی اہلکار کو ناپسندیدہ شخص قرار دیتے ہوئے 48 گھنٹے کے اندر خاندان سمیت پاکستان چھوڑنے کا حکم دے دیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے کو دفتر خارجہ طلب کر کے، بھارتی سفارت کار سُرجیت سنگھ کو ناپسندیدہ شخص قرار دیئے جانے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

سیکریٹری خارجہ نے بھارتی سفارتی اہلکار کی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرجیت سنگھ کی سرگرمیاں ویانا کنونشن اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہیں۔

بھارتی ہائی کمشنر سے کہا گیا کہ وہ سرجیت سنگھ اور ان کے خاندان کے 29 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنے کے حوالے سے فوری طور پر ضروری انتظامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ’پاکستانی ہائی کمیشن کا افسر ہندوستان بدر‘

واضح رہے کہ قبل ازیں بھارت نے جاسوسی کا الزام عائد کرکے پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک افسر کو ’ناپسندیدہ شخص‘ قرار دے کر 48 گھنٹوں کے اندر اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو دہلی پولیس نے جاسوسی کے الزام میں حراست میں لیا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا۔

دہلی پولیس کے کمشنر رویندرا یادیو نے بتایا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے عہدے دار کو دفاع اور دیگر حساس دستاویز کے ساتھ حراست میں لیا گیا۔

بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے بھارتی سیکریٹری خارجہ کے سامنے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو حراست میں لینے اور ان کے ساتھ کی جانے والی بد سلوکی پر شدید احتجاج کیا۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان کو بدنام کرنے کی ہندوستانی مہم افسوس ناک‘

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ترجمان کے مطابق عبدالباسط نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو حراست میں لینا اور ان سے کی جانے والی بدسلوکی 1961 کے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

بعد ازاں پاکستانی دفتر خارجہ نے بھی نئی دہلی کی جانب سے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو ’ناپسندیدہ شخص‘ قرار دینے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کو مسترد کردیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی حکام نے پاکستانی سفارتکار کو 26 اکتوبر کو جھوٹے اور بے بنیاد الزام پر حراست میں لیا اور ہائی کمشنر کی مداخلت پر تین گھنٹے بعد انہیں رہا کردیا گیا جبکہ انہیں 29 اکتوبر تک بھارت سے نکل جانے کی بھی ہدایت کی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024