ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے والی پہلی خاتون کا انتقال
ٹوکیو: دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے والی پہلی خاتون جنکو تبائی 77 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
کینسر کے مرض میں مبتلا 77 سالہ جنکو تبائی 1975 میں جاپانی ویمنز ایوریسٹ مہم کا حصہ تھیں جب انہوں نے آٹھ ہزار 850 میٹر(29ہزار 35 فٹ) بلند چوٹی ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
2012 میں جاپان ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو کے دوران انہوں نے ہمالیہ کے پہاڑوں کو سر کرنے کیلئے نکلنے والی خواتین کی مہم کے بارے میں لوگوں کے رویوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ 1970 کی دہائی میں جاپان میں یہ عام طور پر تصور کیا جاتا تھا کہ مردوں کو ہی گھر کے باہر کام کرنا چاہیے اور خواتین کو گھر پر رہنا چاہیے۔
جنکو تبائی ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کیلئے اپنی تین سالہ بیٹی کو شوہر اور رشتے داروں کے پاس چھوڑ کر مہم پر روانہ ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ چاہے لوگ کچھ بھی کہیں لیکن ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کے حوالے سے میرے دماغ میں کبھی بھی کوئی سوالات نہیں پیدا ہوئے۔
واضح رہے کہ جنکو تبائی نے 1992 میں دنیا کے تمام براعظموں کی اونچی چوٹیوں کو سر کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
بعدازاں وہ اپنی زندگی میں پہاڑوں کے ماحول کے تحفظ کیلئے مہم چلانے کے ساتھ ساتھ چوٹیاں سر کرنے میں مصروف عمل رہیں۔