‘اسٹیٹس کوکے خلاف احتجاج نہ کرنےوالا ظلم کے نظام میں شریک‘
نوشہرہ: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مخصوص ٹولے نے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
خیبر پختونخوا جماعت اسلامی کے اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اسٹیٹس کوکے خلاف احتجاج نہ کرنےوالا ظلم کے اس نظام میں شریک ہے، ہم پر مسلط لوگ انگریزوں اور امریکا کے ایجنٹ ہیں‘۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ’لبرل اورسیکیولرپاکستان قائداعظم اور پاکستان کے لیے قربانی دینےوالوں کےمنافی ہے، وزیراعظم لبرل اور سیکولر پاکستان کی بات کرتے ہیں‘۔
واضح رہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات اور آف شور کمپنیوں میں لگایا گیا سرمایہ واپس لانے کے لیے جماعت اسلامی نے بھی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ میں یہ بتادوں کہ’نظریہ پاکستان کے خلاف بات کرنےوالوں سے ہماری کھلی جنگ ہے، پاکستان کا مستقبل اسلام سے وابستہ ہے‘۔
سراج الحق نے کہا کہ ’عدالتی نظام ناکام ہوچکا ہے، مخصوص ٹولے کی وجہ سے غریبوں کو انصاف نہیں ملتا‘۔
یہ بھی پڑھیں: انسداد کرپشن:جماعت اسلامی کا مہم تیز کرنیکا اعلان
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک میں بے شمار سیاحتی مقامات ہونے کے باوجود انہیں بہتر طریقے سے بروئے کار لانے کا کوئی منصوبہ ملک میں موجود نہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’سندھ کے عوام نے 1970 سے لے کر آج تک پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ دیا اور انہیں سر پر بٹھایا لیکن سب سے زیادہ غربت اس وقت صوبہ سندھ میں ہے‘۔
سراج الحق نے کہا کہ سندھ میں غریب کسان اپنی مرضی سے بیٹی کا رشتہ بھی طے نہیں کرسکتا اور لوگ اپنی مرضی سے ووٹ بھی نہیں دے سکتے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ’یہ شرم کی بات نہیں ہے کہ سندھ میں ایک سیکولر جماعت کی حکومت ہے لیکن وہاں ہندو اور اقلیتیں سندھ کو چھوڑ کر ہندوستان جارہے ہیں‘۔
مزید پڑھیں: پاناما لیکس: جماعت اسلامی کی سپریم کورٹ میں درخواست
بلوچستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’وہاں کے ظالم سردار نے کس طرح بلوچ عوام کو تعلیم سے محروم رکھا، عزت اور صحت کی سہولتوں سے محروم رکھا‘۔
سینیٹر سراج الحق نے بلوچستان کے بعد پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’پنجاب میں جاگیرداروں نے قبضہ کیا، بینکوں سے قرضے لے کر صنعتکار بن گئے اور اب پٹواری اور تھانے ان کے قبضے میں ہیں‘۔
سراج الحق نے کہا کہ ان حکمرانوں نے عوام کو رشوت اور سفارش، ناقص طرز حکمرانی، ٹوٹی ہوئی سڑکوں، خراب ہسپتالوں،گندا پانی، مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کے تحفے دیے‘۔
واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے۔
ان دستاویزات میں روس کے ولادمیر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا، آئس لینڈ کے وزیر اعظم، شامی صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل ہیں،اس ڈیٹا میں وزیراعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی آف شور ہولڈنگز کا ذکر بھی موجود تھا۔
امیر جماعت اسلامی ماضی میں بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اپوزیشن کو خود کو احتساب کے لیے پیش کرنا چاہیے اور نواز شریف، آصف علی زرداری، عمران خان، سراج الحق سب کا احتساب ہونا چاہیے۔