• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

کشمیر میں نوجوان کی ہلاکت: پاکستان کی شدید مذمت

شائع October 23, 2016

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے بھارتی فورسز کی فائرنگ سے کشمیری نوجوان کے جاں بحق ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

نفیس زکریا نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ جاوید میر خاندان کا واحد کفیل اور بھارتی فورسز کے خلاف کسی مظاہرے میں شریک نہیں تھا۔

انہوں نے جاوید میر کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم جاوید میر کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی ہے۔‘

ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیر میں بھارتی فورسز کی ناانصافیوں کے خلاف پاکستان کے موقف کو دہرائے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیر میں بھارتی مظالم اور پیلٹ گنز کے باعث سیکڑوں کشمیریوں کے نابینا ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج کی شیلنگ سے کشمیری طالب علم جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ ’بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 8 جولائی سے اب تک 150 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں، جبکہ پیلٹ گنز کے استعمال کے باعث سیکڑوں اپنی بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں، جسے ہر حال میں رکنا چاہیے۔‘

نفیس زکریا نے بھارتی انتظامیہ کے زیر حراست حریت رہنما یاسین ملک کی خرابی صحت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ یاسین ملک کو حالت تشویشناک ہونے کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں منتقل کردیا گیا تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بھارتی فورسز نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور آسیہ اندرابی کو بھی غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے، جو انتہائی افسوسناک ہے۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز کشمیر کے ضلع بڈگام میں بھارتی فورسز نے پرامن مظاہرے پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، جس کے نتیجے میں 22 سالہ جاوید میر کے سر میں شدید چوٹیں آئیں، جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

یہ واقعہ نصر اللہ پورہ کے علاقے میں پیش آیا اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے مظاہرین پر بلا اشتعال شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔

8 جولائی کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے اب تک کشمیر میں 111 نہتے شہریوں کو بھارتی فوج ہلاک کرچکی ہے جبکہ 14 ہزار سے زائد زخمی بھی ہیں۔

برہانی وانی کی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے جدوجہد آزادی کی نئی لہر اٹھی تھی جو اب تک جاری ہے۔

کشمیر کے مختلف علاقوں میں تین ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، اسکولز، دکانیں، دفاتر اور پٹرول پمپس وغیرہ بند ہیں جبکہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہونے کی اطلاعات ہیں ساتھ ہی کئی اخبارات پر بھی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

ہندوستانی فوج نے وادی کشمیر میں پیلٹ گنوں سے 700 سے زائد کشمیریوں کو جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے بھی محروم کردیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024