کشمیریوں کی ’فوجی مدد‘ بڑھانے پر زور
مظفرآباد: متحدہ جہاد کونسل (یو جے سی) کے چیئرمین سید صلاح الدین نے پاکستان سے کشمیری حریت پسندوں کے لیے فوجی امداد بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ ہندوستان سے آزادی حاصل کرنے کی طویل عرصے سے جاری جدوجہد میں کامیابی حاصل کرسکیں۔
ایک پریس کانفرنس کے دوران سید صلا الدین کا کہنا تھا کہ ’مسئلہ کشمیر مذاکرات یا قراردادوں سے حل نہیں ہوسکتا، پاکستان کشمیری مجاہدین کی فوجی امداد کے ذریعے مدد کرے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگر مجاہدین کو فوجی امداد ملتی ہے تو نہ صرف کشمیر کو آزادی حاصل ہوگی بلکہ برصغیر کے نقشے کو بھی تبدیلی کے عمل سے گزرنا ہوگا‘۔
تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت سے انکار کردیا کہ انھیں کس قسم کی فوجی مدد درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہندوستان نے کشمیر میں مداخلت کی اور فوجی طاقت کے ذریعے کشمیر کو قبضے میں لے لیا، تاہم فوجی طاقت بمشکل ہی سیاست اور سفارت کاری سے ختم کی جاسکتی ہے‘۔
یو جے سی کے چیف نے کہا کہ برہان وانی کے بعد کشمیر میں جاری آزادی کی تحریک میں تیزی آئی ہے۔
گزشتہ 105 دنوں کے دوران، ہندوستانی حکومت نے آزادی مانگنے والے نہتے کشمیروں کو دبانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا، لیکن بدقسمتی سے نہ ہی عالمی برادری ان مظالم پر افسردہ نظر آتی ہے اور نہ ہی ہندوستان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ’جب دنیا ہماری جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی تو ہمارے پاس واحد راستہ مسلح جدوجہد ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکومت سفاکانہ قتل عام کے ساتھ ساتھ کشمیر میں معاشی دہشت گردی کا سہارا لے رہی ہے تاکہ کشمیریوں کو ان کی جائز جدوجہد سے روکا جاسکے۔
ان کے مطابق ’بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے جاسوس حریت قیادت اور کشمیری عوام کے درمیان نا اتفاقی پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ان کے مطابق کشمیری تحریکِ آزادی کے بیس کیمپ(یعنی آزاد کشمیر) کو نہ صرف سرحد کی دوسری جانب موجود کشمیریوں سے یکجہتی کا سخت پیغام دینا چاہیے، بلکہ اس حوالے سے ایک جارحانہ کردار بھی ادا کرنا چاہیے‘۔
سید صلاح الدین نے کشمیر کی پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر کے نہتے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں نہ کہ بھارتی فوج کا مہرا بن جائیں۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’ورنہ پولیس کو کشمیری عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرنا ہوگا‘۔
انہوں نے جموں میں رہنے والے مسلمانوں کی جانب توجہ دلاتے ہوئے بھی کہا کہ اسلام آباد اور مظفر آباد کی حکومت کو جموں میں رہنے والے مسلمانوں کے مسائل قومی اور بین الاقوامی سطح پر سامنے لانے چاہیے، جو سرکاری مشینری اور بنیاد پرست ہندو تنظیم کی دہشت گردی کا شکار ہیں۔
یو جے سی کے چیئرمین نے بھارتی سرجیکل اسٹرائیکس کا مذاق اڑاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی فوج میں اتنا حوصلہ اور صلاحیت نہیں کہ وہ ایل او سی کو پار کرکے کسی قسم کا آپریشن کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پروپیگنڈہ نے بھارت کا اقوام عالم میں مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔
یہ خبر 21 اکتوبر 2016 کے ڈان اخبار میں شائع ہوا











لائیو ٹی وی