• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ورکنگ باؤنڈری، ایل او سی پر ہندوستان کی بلااشتعال فائرنگ

شائع October 21, 2016

راولپنڈی: ہندوستان کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ کی گئی جس کا پنجاب رینجرز نے بھرپور جواب دیا۔

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ہندوستانی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری پر شکرگڑھ سیکٹر میں چک امرو گاؤں کو نشانہ بنایا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ آج صبح 9 سے ساڑھے 9 بجے تک جاری رہا، تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

مزید کہا گیا کہ پاکستان رینجرز پنجاب کی جانب سے ہندوستانی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔

بعدازاں ہندوستانی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے کیرالہ سیکٹر پر بھی بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی افواج نے فائرنگ کا بھرپور جواب دیا۔

رواں ماہ 18 ستمبر کو اڑی حملے کے بعد سے ہندوستانی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ، ایک شہری جاں بحق

رواں ہفتے 19 اکتوبر کو بھی ہندوستانی فورسز نے ایک مرتبہ پھر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ دو خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد پاکستان نے ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے بلااشتعال فائرنگ اور بے گناہ شہری کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا اور انھیں احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔

گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ ہندوستان کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کے 90 سے زائد واقعات ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:'بھارت نے 2016 میں 90 سے زائد سیزفائر خلاف ورزیاں کی'

پاک-بھارت تعلقات میں حالیہ کشیدگی اس وقت آئی جب رواں برس 18 ستمبر کو کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا۔

بعدازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024