• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

’پی ایس پی قوم کے غدار‘ کی وال چاکنگ

شائع October 20, 2016

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے سیاسی دفتر پر نامعلوم افراد نے ’قوم کے غدار‘ کی چاکنگ کردی۔

اطلاعات کے مطابق اورنگی ٹاؤن قصبہ علی گڑھ میں واقع متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال کی جماعت پی ایس پی کے دفتر پر برقع پوش موٹر سائیکل سواروں نے چاکنگ کی۔

دفتر کے مرکزی دروازے پر ’پی ایس پی، قوم کے غدار‘ اسپرے پینٹ کے ذریعے لکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 10 اکتوبر کو اورنگی ٹاؤن کے علاقے 12 سی میں موٹر سائیکل سوار برقع پوش افراد نے فائرنگ کرکے پی ایس پی کے مقامی رہنما کے بھائی کاشف کو قتل کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: فائرنگ سے 'پاک سرزمین پارٹی' رہنما کا بھائی ہلاک

یاد رہے کہ 22 اگست کو متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کی جانب اشتعال انگیز تقریر اور مشتعل افراد کی جانب سے نجی ٹی وی چینلز پر حملے کے بعد ایم کیو ایم کے کئی رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

اگلے روز 23 اگست کو فاروق ستار نے متحدہ بانی سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کردیا تھا اور کہا تھا کہ پارٹی پاکستان میں رجسٹرڈ ہے تو معاملات بھی یہیں سے چلائے جائیں گے۔

اس کے بعد 5 ستمبر 2016 کو سندھ ہائی کورٹ اور ریگل چوک پر بانی متحدہ کے حق میں دھمکی آمیز بینرز آویزاں کردیے گئے تھے جن میں لکھا تھا کہ ’جو قائدِ تحریک کا غدار ہے، وہ موت کا حقدار ہے‘۔

اس کے علاوہ مذکورہ بینر پر 'قائد تحریک' اور 'جانشین الطاف حسین' کے الفاظ بھی نمایاں طور پر سرخ سیاہی سے لکھے ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ ہائیکورٹ، ریگل چوک پر'متحدہ کے دھمکی آمیز'بینر

اس کے دو روز بعد پھر 'نامعلوم افراد' کی جانب سے شہر میں بینرز آویزاں کیے گئے، جن میں ملک سے غداری کی سزا موت قرار دی گئی تھی، مرکزی شاہراہوں پر پینافلیکس بینر پر لال روشنائی سے ’’جوملک کا غدار ہے، وہ موت کا حقدار ہے‘‘ تحریر تھا، جبکہ ان کے آخر میں ’اہلیان کراچی‘ اور ’اہلیان پاکستان‘ پرنٹ تھا۔

اس کے بعد 9 ستمبر 2016 کو کراچی کے مختلف علاقوں میں پھر نامعلوم افراد نے چاکنگ کی جس میں تحریر کیا گیا تھا کہ اردو بولنے والا وزیراعلی کیوں نہیں بن سکتا؟ جبکہ مہاجر وزیراعلی کب بنے گا؟

پھر ایم کیو ایم (پاکستان) کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر کے باہر بھی بدلہ گروپ کے نام سے دھمکی آمیز چاکنگ کی گئی تھی جس کے بعد فاروق ستار نے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ سے سیکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا تھا۔

یاد رہے کہ کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ 2016 کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔

مزید پڑھیں:بدلہ گروپ کی چاکنگ، فاروق ستار نے سیکیورٹی مانگ لی

مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں بعد ازاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنماؤں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈووکیٹ، محمد علی بروہی، بلقیس مختار، سید وحید الزماں، محمد رضا عابدی، اشفاق منگی اور افتخار احمد رندھاوا شامل ہو چکے ہیں۔

سابق میئر کراچی کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے، ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے اور اس کے بعد سے وہ پارٹی میں مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔

مزید پڑھیں: حیدرآباد:ایم کیو ایم، پی ایس پی کارکنان میں تصادم

پاکستان واپسی تک وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے۔

دوسری جانب انیس قائم خانی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر رہ چکے ہیں، 2013 کے بعد سے وہ پارٹی میں غیر فعال شمار کیے جاتے ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024