• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

آصف کی بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپسی

شائع October 19, 2016
اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی سے قبل انہوں نے 23 ٹیسٹ میچوں میں میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 106 وکٹیں حاصل کیں۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی سے قبل انہوں نے 23 ٹیسٹ میچوں میں میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 106 وکٹیں حاصل کیں۔

اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا یافتہ محمد عامر اور سلمان بٹ کے بعد محمد آصف کی بھی بالآخر فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپسی ہو گئی ہے جہاں ان کی ٹیم اننگ اور 100 رنز کے بھاری مارجن سے فتح حاصل کی۔

ہیمسٹرنگ انجری کے سبب ابتدائی دو میچوں میں واپڈا کی نمائندگی سے محروم رہنے والے محمد آصف نے اسلام آباد کے خلاف میچ سے فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپسی کی۔

یہ نومبر 2009 کے بعد پہلا موقع تھا کہ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

آصف سپاٹ فکسنگ کیس میں اپنے دیگر دو پاکستانی ساتھیوں سلمان بٹ اور محمد عامر کے ساتھ اپنے کردار کے حوالے سے بارہ ماہ جیل میں گزار چکے ہیں-

آصف کو2010 میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں جان بوجھ کر نو بالز پھینکنے پر برطانوی عدالت نےایک سال قید کی سزا ہوئی تھی جبکہ عدالت نے عامر اور اس وقت کے کپتان سلمان بٹ کو بھی سپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر سزا سنائی تھی۔

آصف نے فرسٹ کلاس میں متاثر کن واپسی کرتے ہوئے پہلی اننگ میں دو وکٹوں حاصل کیں جبکہ دوسری اننگ میں ان کی باؤلنگ زیادہ شاندار رہی جہاں انہوں نے 13 اوورز میں 19 رنز کے عوض دو وکٹیں نام کر کے مجموعی طور پر میچ میں چار وکٹیں حاصل کیں۔

اس میچ میں واپڈا کی ٹیم نے اسلام آباد کو اننگ اور 100 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دی۔

پنجاب کے شہر شیخو پورہ میں پیدا ہونےوالے آصف نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 2005 میں آسٹریلیا کےخلاف سڈنی ٹیسٹ سے کیا۔

اسپاٹ فکسنگ کیس میں پابندی سے قبل انہوں نے 23 ٹیسٹ میچوں میں میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 106 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 38 ایک روزہ میچوں میں 46 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

انہوں نے گیارہ ٹی ٹونٹی میچوں میں 13 وکٹیں حاصل کرنے کے علاوہ انڈین پریمئر لیگ میں دہلی ڈیئرڈیویلز کی بھی نمائندگی کی۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024