• KHI: Maghrib 6:01pm Isha 7:22pm
  • LHR: Maghrib 5:18pm Isha 6:44pm
  • ISB: Maghrib 5:18pm Isha 6:46pm
  • KHI: Maghrib 6:01pm Isha 7:22pm
  • LHR: Maghrib 5:18pm Isha 6:44pm
  • ISB: Maghrib 5:18pm Isha 6:46pm

ن لیگ کے پارٹی انتخابات،تمام امیدوار بلا مقابلہ منتخب

شائع October 18, 2016
نواز شریف کو پارٹی کا صدر منتخب کیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز
نواز شریف کو پارٹی کا صدر منتخب کیا گیا — فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے مسلم لیگ ن کا صدر منتخب ہونے کے بعد مرکزی کونسل کے چھٹے اجلاس سے خطاب میں منتخب ہونے والے پارٹی کے دیگر عہدے داروں کو مبارکباد پیش کی۔

انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی محبت سے بار بار پارٹی کا صدر منتخب ہوا، میرے نزدیک پارٹی کارکنوں کا بہت اہم مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013 کے پاکستان اور آج کے پاکستان میں زمین اور آسمان کا فرق ہے، تین سالوں میں زر مبادلہ کے ذخائر ریکارڈ 24 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ ہر دور میں ’ڈگڈگی‘ بجانے والے مداری سامنے آجاتے ہیں لیکن ہم ان سے گھبرانے والے نہیں۔

عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’آپ نے صوبے میں کام کیا ہوتا تو لوگ آپ کے معترف ہوتے، کے پی کے لوگ دیکھتے ہیں نئے پاکستان کے نام پر ووٹ لینےوالا کنٹینر پر کھڑا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے 'اسلام آباد بند کرنے' کی تاریخ تبدیل کردی

نواز شریف نے کہا کہ ’اب لوگ آپ کے جلسے میں آنےوالے نہیں، آپ کو ایک ایک جلسے کیلیے منتیں کرنی پڑتی ہیں کہ لوگ آجائیں، عوام وہاں جائیں گے جہاں عوام کی ترقی کا سفر ہورہا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے پروا نہیں کہ کون کنٹینر پر آتا ہے ، کتنا برا بھلا کہتا ہے، میں نے تو قوم سے مسائل کی دلدل سے باہر نکالنے کا وعدہ کیا ہوا ہے اور اس کی تکمیل تک میں چین سے نہیں بیٹھ سکتا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم تو سڑکیں بناتے چلے جائیں گے تم سڑکیں ناپتے رہو، ایک وہ پارٹی ہے جسے خوشحالی کے لیے کام کرنے کا موقع ملا اور ایک وہ پارٹی ہے جسے کنٹینر پر چڑھنے اور ناچتے رہنے کا کام ملا‘۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ 2018 میں خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوگی، لوڈ شیڈنگ ختم ہوگی اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے ’اسلام آباد پر قبضے‘ کا منصوبہ جاری کردیا

یاد رہے کہ تحریک انصاف نے 2 نومبر 2016 کو اسلام آباد میں احتجاج کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 2013 میں ایسا لگتا تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے والا ہے،ملک دہشت گردی کا شکار تھا،20،20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نہیں بلکہ دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان سب سے زیادہ ترقی کرنے والے ملک میں شامل ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے جب کہ اسٹاک مارکیٹ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین کاشکریہ اداکرتاہوں جنہوں نےبجلی کےکارخانوں کی سرمایہ کاری کاوعدہ کیا، بجلی کاکارخانہ لگانےکے لیے رقم نہیں تھی، ایک کارخانے پر ایک ارب ڈالر لگتے ہیں،2018 کے بعد 30ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔

نواز شریف نے کہا کہ اپنی ایمانداری کی بدولت بجلی کے کارخانوں میں 100ارب روپے کی بچت کی، ہم نے قوم سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا بجلی سستی کرنے کا نہیں، یہ قوم کے لیے بونس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی کوئلہ استعمال ہوگا تو بجلی 4 تا 5روپے فی یونٹ پر آجائے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں نیا پاکستان ہم بنارہے ہیں، ہر صوبے میں ہسپتال بنائیں گے، اسلام آباد میں میٹرو بس بن چکی ہے جس سے لاکھوں افراد مستفید ہورہے ہیں، اس منصوبے کو جنگلا بس کہا گیا، اس طرح کی باتیں کرنے والوں کو غریبوں کا کوئی درد نہیں۔

کراچی میں گرین لائن بس منصوبے پر 18 ارب روپے خرچ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی حکومت نے ریلوے پر توجہ نہیں دی، ہم اس پر کام کررہے ہیں، پی آئی اے کا بھٹہ بیٹھ چکا تھا لیکن ہم نے اسے کھڑا کیا اور آنے والے دنوں میں پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئرلائن میں سے ایک ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عوام ہمارا ساتھ دیں تاکہ 2018 میں مسلم لیگ ن دوبارہ اقتدار حاصل کرے اور نامکمل ایجنڈوں کو مکمل کرسکے۔

پارٹی انتخابات

قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارٹی انتخابات میں اکثر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے۔

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے جنرل کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں پارٹی کے مرکزی عہدوں پر انتخاب ہونے تھے، تاہم چیئرمین، صدر، 6 نائب صدور، سیکریٹری فنانس اور سیکریٹری اطلاعات کے عہدوں پر مطلوبہ افراد نے ہی فارم جمع کروائے، جس کی وجہ سے کسی بھی عہدے پر الیکشن نہیں ہوا۔

مسلم لیگ (ن) کے پارٹی الیکشن کمیشن کے سربراہ چوہدری جعفر اقبال نے انتخاب کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کو بلا مقابلہ پارٹی کا صدر منتخب کر لیا گیا۔

پارٹی کا چیئرمین کا سینیٹر راجہ ظفر الحق کو منتخب کیا گیا ان کا تقرر بھی بلا مقابلہ ہوا۔

مسلم لیگ (ن) کے 6 نائب سینیئر نائب صدر بھی بلا مقابلہ عہدوں پر مقرر ہوئے، جن میں سرتاج عزیز، سرنجام خان، چنگیز مری، امداد حسین چانڈیو، یعقوب ناصر اور سکندر حیات شامل ہیں۔

پارٹی مالی معاملات چلانے کے لیے سیکریٹری فنانس پرویز رشید کا بلا مقابلہ انتخاب ہوا۔

مسلم لیگ (ن) کے ترجمان مشاہد اللہ خان مقرر ہوئے، وہ بلامقابلہ سیکریٹری اطلاعات منتخب ہوئے۔

پارٹی کے جنرل کونسل میں متعدد قرار دادیں پیش کی گئی، جس میں مختلف نواز شریف اور دیگر افراد کو تحسین کی گئی۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو انتخابات کے حوالے سے انتخابی نشان الاٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا جبکہ مسلم لیگ (ن) کو پارٹی الیکشن کروانے کی ہدایت کی تھی، پاکستان میں الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق ہر 4 سال بعد ملک کی ہر جماعت پارٹی انتخابات کروانے کی پابند ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کے ارکان کی تعداد 2ہزار کے قریب بتائی جاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 9 جنوری 2025
کارٹون : 8 جنوری 2025