سی پیک منصوبہ: افغانستان بھی شمولیت کا خواہشمند
پاکستان میں تعینات افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال کا کہنا ہے کہ افغانستان پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مکمل حمایت کرتا ہے اور اس منصوبے کا حصہ بننا چاہتا ہے۔
اسلام آباد میں ڈان نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے عمر زاخیل وال نے کہا کہ اقتصادی راہداری اہم منصوبہ ہے جو صرف پاکستان کے لیے نہیں بلکہ افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کے لیے بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے، جبکہ جو منصوبہ پاکستان کے لیے اچھا ہوگا وہ پورے خطے کے لیے اچھا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام ترقی دیکھنے کے لیے پیاسے ہیں اور ملک کو خوشحال ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
افغان سفیر نے اقتصادی راہداری کے منصوبے میں افغانستان کو شامل کیے جانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان راہداری منصوبے کی مکمل طور پر حمایت کرتا ہے کیونکہ یہ پراجیکٹ پورے خطے کے لیے سودمند ہے اور افغانستان کے لیے نہایت موزوں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران ’سی پیک‘ کا حصہ بننے کا خواہشمند
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اقتصادی راہداری کے منصوبے میں شامل ہو کر ترقی کرسکتا ہے اور افغانستان میں دہائیوں سے جاری جنگ سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرسکتا ہے۔
عمر زاخیل وال نے اس موقع پر افغان کرکٹ ٹیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح افغان کرکٹ ٹیم دنیا کی آٹھویں بہترین ٹیم بن گئی، اسی طرح اگر موقع دیا جائے تو افغانستان دوسرے شعبوں میں بھی دنیا کو حیران کرسکتا ہے۔
قبل ازیں ایران اور سعودی عرب بھی پاک ۔ چین اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'سعودی عرب کا اقتصادی راہداری کا حصہ بننا خوش آئند'
گزشتہ ماہ ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیر اعظم نواز شریف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں سائڈ لائن ملاقات کے دوران منصوبے کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
حسن روحانی کا سی پیک منصوبے کو حقیقت کا روپ دینے کے حوالے سے نواز شریف کے ویژن کی تعریف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران، پاکستان کی اقتصادی ترقی کو اپنی ترقی سمجھتا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اور اصلاحات احسن اقبال کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’اگر دونوں اسلامی برادر ممالک راہداری کا حصہ بننا چاہیں گے تو ہم انھیں خوش آمدید کہیں گے۔‘