ہندوستان: 'جاسوس' کبوتر کے پَر کاٹ دیئے گئے
نئی دہلی: ہندوستانی پولیس کی حراست میں موجود 'جاسوس' کبوتر کے پَر کاٹ دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اڑی حملے، ہندوستان کے سرجیکل اسٹرائیکس کے دعوے اور سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں ایک طرف جہاں پاک-بھارت تعلقات ویسے ہی کشیدہ صورتحال اختیار کرگئے تھے، ایسے میں رواں ماہ کے آغاز میں بھارتی پولیس نے ریاست پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ سے ایک 'جاسوس' کبوتر کو پکڑنے کا دعویٰ کیا، جس کے پاس موجود خط میں وزیراعظم نریندر مودی کے لیے ایک پیغام درج تھا۔
ہندوستانی پولیس کے مطابق کبوتر کے پاس موجود پرچی پر اردو میں درج تھا، 'مودی ہم اب 1971 والے لوگ نہیں اب بچہ بچہ بھارت سے لڑنے کے لیے تیار ہے‘۔
مزید پڑھیں:’مودی کیلئے دھمکی آمیز پیغام لانے والا کبوتر گرفتار‘
دی ٹیلیگراف انڈیا کی ایک رپورٹ میں پنجاب پولیس کے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 'مشتبہ کبوتر کے پَر اس وجہ کاٹے گئے تاکہ وہ دوبارہ پاکستان نہ جاسکے'۔
مذکورہ عہدیدار نے مزید بتایا، 'ہم نے یونین منسٹر کو اس حوالے سے ایک ابتدائی رپورٹ بھیج دی ہے، جس میں پرندے کی ایکس رے رپورٹ بھی شامل ہے، جس میں کسی مشتبہ چیز کا انکشاف نہیں ہوا'۔
بامیال پولیس اسٹیشن کے ایک انسپکٹر نے بتایا کہ کبوتر کے پَر گذشتہ ہفتے ایک ویٹرنری ورکر کی مدد سے کاٹے گئے، ان کا کہنا تھا، 'ہم رسک نہیں لینا چاہتے، ہم نے اس کبوتر کے لیے ایک پنجرہ بھی خرید لیا ہے'۔
مذکورہ کبوتر کو پٹھان کوٹ میں جانوروں کے ایک ہسپتال لے جایا گیا اور پھر پنجرے میں بند کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی جاسوس کبوتر کے خلاف مزید ثبوت جاری
بامیال پولیس کے انسپکٹر نے بتایا، 'ہمیں نہیں معلوم کہ کبوتر کو پولیس اسٹیشن میں کتنے عرصے کے لیے رکھا جائے گا، جبکہ علاقہ مکین جوق در جوق اس کبوتر کو دیکھنے کے لیے پولیس اسٹیشن آرہے ہیں۔'
انھوں نے مزید بتایا کہ 'پولیس کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ آیا یہ کبوتر سرحد پار سے آیا تھا نہیں۔'
دوسری جانب ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا 'اس کبوتر کے حوالے سے جس چیز کے بارے میں ہمیں یقین ہے وہ یہ ہے کہ یہ ایک مادہ کبوتر ہے'۔
تبصرے (1) بند ہیں