• KHI: Fajr 5:04am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am
  • KHI: Fajr 5:04am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am

کراچی: فائرنگ سے 'پاک سرزمین پارٹی' رہنما کا بھائی ہلاک

شائع October 10, 2016

کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار برقع پوش افراد نے فائرنگ کرکے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے مقامی رہنما کے بھائی کو قتل کردیا۔

پاکستان بازار تھانے کے ایس ایچ او امتیاز مرجات نے ڈان کو بتایا کہ 25 سالہ کاشف صغیر اورنگی ٹاؤن کے سیکٹر 12 سی میں کسی شخص کے ساتھ بیٹھا تھا کہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 افراد نے فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے، ان میں سے دو نے برقع پہن رکھا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں کاشف صغیر شدید زخمی ہوگیا اور اسے قطر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان نے صرف کاشف پر فائرنگ کی تھی جس سے لگتا ہے کہ اسے ٹارگٹ کیا گیا ہے، انھوں نے بتایا کہ حملہ آور مرد تھے تاہم انھوں نے ڈبل سواری پر پابندی کی وجہ سے برقع پہن رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: رینجرز کیڈٹ طالب علم کا قتل، دو پولیس اہلکار گرفتار

ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتول کا بڑا بھائی آصف اورنگی ٹاؤن میں پی ایس پی کا مقامی رہنما ہے۔ جبکہ پولیس قتل کی تحقیات کا آغاز کردیا ہے۔

خیال رہے کہ 8 اکتوبر 2016 کو کراچی میں محرم الحرام کے حوالے سے جلسے اور جلوسوں کی وجہ سے ڈبل سواری پر پابندی لگائی گئی تھی۔

یہ یاد رہے کہ کراچی کے سابق میئر (سٹی ناظم) اور ایم کیو ایم کے سابق رہنما مصطفیٰ کمال نے 3 مارچ کو ایم کیو ایم کے منحرف رہنما انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے تھے۔

مصطفیٰ کمال کی نئی جماعت 'پاک سرزمین پارٹی' میں بعد ازاں ایم کیو ایم کے سینئر رہنماؤں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد ، رضا ہارون ، افتخار عالم ، وسیم آفتاب، انیس ایڈووکیٹ، محمد علی بروہی، بلقیس مختار، سید وحید الزماں، محمد رضا عابدی، اشفاق منگی اور افتخار احمد رندھاوا شامل ہو چکے ہیں۔

سابق میئر کراچی کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی پی ایس پی میں شمولیت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی

مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے، ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے اور اس کے بعد سے وہ پارٹی میں مکمل طور پر غیر فعال ہو گئے۔

پاکستان واپسی تک وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے۔

دوسری جانب انیس قائم خانی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر رہ چکے ہیں، 2013 کے بعد سے وہ پارٹی میں غیر فعال شمار کیے جاتے ہیں جبکہ ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024