• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

مسئلہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے، بلاول بھٹو

شائع October 5, 2016

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی مسئلہ کشمیر پر سیاست نہیں کرے گی اور وزیراعظم کو پیغام دیا ہے کہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما خورشید شاہ کے مطالبے پر وزیراعظم نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جبکہ گذشتہ دنوں اے پی سی بلائی تھی۔

انھوں نے کہا کہ اے پی سی میں وزیراعظم کو کچھ تجاویز دیتے ہوئے ہم نے کہا تھا کہ ہم سب قومی اتحاد چاہتے ہیں اور وزیراعظم کو پیغام دیا تھا کہ کشمیر پر پوری قوم متحد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مل کر کام کریں تو کشمیر کی آزادی ممکن ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے حوالے سے متعدد لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ اس میں شریک نہیں ہوں گے کیونکہ اس سے نواز شریف کا مقصد سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: ’کھیتوں میں ٹینک چلانے سے غربت ختم نہیں ہوسکتی‘

انھوں نے کہا کہ 'لیکن ہمارا موقف ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ وزیراعظم نواز شریف کی ملکیت نہیں، یہ پاکستان کے عوام کی ملکیت ہے اور ہم اس عوام کے نمائندے ہیں، اجلاس میں شریک ہونے کی وجہ یہ تھی کہ ہم عوام کا مقدمہ یہاں پیش کرسکیں جو ہم نے اچھے طریقے سے پیش کردیا ہے'۔

سی پیک کو پیپلزپارٹی کے سابق صدر آصف زرداری کا منصوبہ قرار دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس حوالے سے پہلی اے پی سی سابق صدر زرداری نے بلائی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کو اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد کرایا گیا تو اس سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا، جس کا مقصد چین کو گرم پانی تک زمینی راستہ فراہم کرنا ہے۔

انھوں نے کہا کہ گذشتہ روز کوئٹہ میں میری بہنوں کو قتل کیا گیا جبکہ راولپنڈی میں قتل کے واقعے کے ذریعے ہمیں لڑانے کی کوشش کی گئی تھی جو ناکام رہی اور 'ملک دشمن ہماری کمزوریاں دیکھ رہے ہیں'۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا پاناما پیپرز پر احتساب کیا جائے گا اور ہم پُرامید ہیں کہ وہ اپنے وعدے کو پورا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی جماعتیں مسئلہ کشمیر پر متحد

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پی پی کے چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات میں وزیراعظم پیپلزپارٹی کا ہوگا جبکہ نوازشریف جیل میں ہوں گے۔

قبل ازیں پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت ہونے والے پارلیمنٹ کےاہم مشترکہ اجلاس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان نے پاک-بھارت کشیدگی پر ایوان میں بحث کی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت سے انکار کر رکھا ہے۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی کارروائی دیکھنے کے لیے اسپیکر گیلری میں موجود ہیں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کے غربت کے خاتمے کے عزم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کھیتوں میں ٹینک چلانے سے غربت ختم نہیں ہوسکتی۔

مزید پڑھیں: ’کشیدگی بڑھانا کسی کے مفاد میں نہیں‘

ان کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت پوری دنیا پر واضح ہوچکی ہے کہ 7 لاکھ ہندوستانی فوج کی موجودگی کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچلا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے غربت کے خاتمے کے عزم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کھیتوں میں ٹینک چلانے سے غربت ختم نہیں ہوسکتی۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں اس قسم کے قراردادیں پاس ہوئیں لیکن ان پر عمل نہیں کیا گیا، اگر ہم ماضی میں ان قراردادوں اور سفارشات پر عمل کرتے تو آج ہندوستان نہتے کشمیریوں پر ظلم نہیں کر رہا ہوتا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ اگر ہم دنیا پر سفارتی دباؤ برقرار رکھتے اور کرکٹ ڈپلومیسی یا آگرہ کے فوٹو سیشن کی وجہ سے ڈپلومیسی کا شکار نہیں ہوتی تو آج کشمیری عوام پر ظلم نہیں ہو رہا ہوتا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے مزید کہا کہ ہندوستانی حکومت نے سفارتی سطح پر ہمیں اکیلا کرنے کی کوشش کی، جس کی سب سے بڑی مثال سارک کانفرنس ہے جہاں پانچ ممالک نے کانفرنس نے شرکت سے انکار کردیا اور ہمیں اس بارے میں سوچنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'پائیدار امن کے لیے پاک-بھارت مذاکرات ناگزیر'

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کشمیر کمیٹی کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور مقامی طور پر بھی اس حوالے سے آواز اٹھائی ہے، جسے قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہم کشمیریوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ تنہا نہیں ہم ان کے ساتھ ہیں، پوری پاکستانی قوم ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان نے کسی بھی قسم کی جارحیت کا مظاہرہ کیا اور پاک فوج نے سرحدوں کی حفاظت کیلئے جنگ کا آغاز کیا تو پوری قوم ان کی پشت پر کھڑی رہے گی اور وطن عزیز کا دفاع کرے گی۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024